Friday, 29 November 2024


فوجی بغاوت کے بعد امریکا اورترکی کے تعلقات کشیدہ ہونے کا خدشہ

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل)امریکا کا کہنا ہےکہ ترک حکومت کی جانب سے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکا کا ہاتھ ہونے کا دعویٰ بالکل غلط اور باہمی تعلقات کےلیے نقصان دہ ہے. تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اپنے ترک ہم منصب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور بغاوت کچلنے کے بعد ترک حکومت کی جانب سے امریکا کو مورد الزام ٹھہرانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترک حکومت کی جانب سے اس طرح کا بیان آناقابل افسوس ہے. امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس قسم کے الزامات نیٹو کے 2 اہم رکن ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے،انہوں نےترکی میں جلد قیام امن اور حالات کے کنٹرول میں آنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ ترک عوام اور حکومت تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی بغاوت کی سازش کی تحقیقات کے دوران آئین اور قانون کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے.امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکا ترکی میں حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی تحقیقات میں ہرممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے مگر امریکا کو فوجی بغاوت کی سازش میں ملوث قرار دینے کے بیانات اور اشارے جھوٹ پر مبنی ہیں تاہم امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات معمول کے مطابق رہیں گے.واضح رہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کو ناکام بنائے جانے کے بعد ترک حکام کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ فوجی بغاوت کی سازش کو امریکا میں مقیم جلا وطن مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی جانب سے ہدایات مل رہی تھیں.

Share this article

Leave a comment