ایمزٹی وی(اسلام آباد)جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے دائردرخواست میں وفاق، وزارت کابینہ، قانون، خزانہ، نیب اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے تاہم کسی سیاست دان کوفریق نہیں بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عوامی عہدہ رکھنے والوں نے اثاثوں میں آف شورکمپنیوں کا ذکرنہیں کیا، عدالت فریقین کو معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے، آف شور کمپنیوں کے ملزمان کوگرفتار کیا جائے اورقوم کی لوٹی ہوئی دولت خزانہ میں واپس لائی جائے۔
سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی معاشی دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد کررہی ہے، کرپشن فساد فی الارض ہے، اس کی وجہ سے تمام ادارے ناکام ہورہے ہیں، حکمران مغل شہزادے اورسیاسی پنڈت ہیں جنہوں نے 68 سال ملک کولوٹا، پاناما لیکس کے بعد ہمارا خیال تھا کہ حکومت خود ایکشن لے گی لیکن حکومت نے عدالتی کمیشن بنانے کا وعدہ پورانہیں کیا، حکومت صرف وقت لینے کی کوشش کررہی ہے، پاناما لیکس کا معاملہ سردخانے میں نہیں ڈالنے دیں گے، قومی دولت لوٹنے والے سب لوگوں کا پیچھا کریں گے، حکومت اگرمخلص ہے تو بااختیارتحقیقاتی کمیشن بنایا جائے، سپریم کورٹ حکومت کو نیاقانون بنانے کا حکم دے۔