Friday, 29 November 2024


پی ایس 127:میدان جنگ بن گیا

ایمزٹی وی(کراچی) کراچی میں انتخابی دنگل کے دوران سیاسی جماعتوں میں مار دھاڑ جاری ہے۔ متحدہ اور مہاجر قومی موومنٹ میں تصادم کے نتیجے میں ملیر اردو نگر میں کارکن گتھم گتھا ہو گئے۔ کھوکھر اپار میں انتخابی کیمپ پر فائرنگ سے دوافراد زخمی ہو گئے ۔ جعفرطیار میں کیمپ اکھاڑ دیا گیا ۔ رینجرز اور پولیس کی ایک کے بعد دوسری جگہ شروع ہونے والے ٹکراؤ پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے۔ مائنس الطاف کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کےلیے پہلا انتخابی چیلنج ہے،پی پی کی 2004 میں کھوئی ہوئی نشست پر نظریں ہیں پی ٹی آئی اور مہاجر قومی موومنٹ بھی عوامی عدالت میں موجود ہے۔ کراچی کے علاقے ملیر کھوکھرا پار میں پی ایس 127کے ضمنی انتخاب میں ووٹنگ جاری ہے، ملیرکھوکھرا پارمیں سیاسی جماعت کے کیمپ کے قریب فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا، واقعے کے بعد پولنگ اسٹیشن 18اور19کے باہر کشیدگی پھیل گئی تاہم پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کیا۔ ملیر کے علاقے اردو نگر میںاردونگر میں متحدہ اورمہاجرقومی موومنٹ کےکارکنوں نے ایک دوسرے کو تشدد کو نشانہ بنایا جس کے بعد کشیدگی پھیل گئی ، رینجرز اور پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رینجرز بریگیڈیئراظہرکاملیرکھوکھراپارکادورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیا۔ جعفرطیارغازی چوک پرایم کیو ایم کاالیکشن کیمپ اکھاڑدیا گیا۔ایم کیو ایم کا الزام ہے کہ اس کا الیکشن کیمپ مخالفین نے اکھاڑا ہے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ ملیر سعود آباد پولنگ اسٹیشن 82 میں 82 سال کی2خواتین نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 127 ملیر میں تمام 134 پولنگ اسٹیشنزمیں سے 116 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشن کےاندر اور باہر رینجرز تعینات ہوگی اور یہ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی ۔ رینجرز کے افسران کو پولنگ بوتھ پر تعینات کرکے مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ ملیر، گڈاپ اور دیگر علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں دو لاکھ سات ہزار467 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔ پی ایس 127 پر ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم نے سابق رکن سندھ اسمبلی وسیم احمدکو ٹکٹ دیا ہے جبکہ غلام مرتضی بلوچ ، پیپلزپارٹی ،ندیم میمن تحریک انصاف سمیت 20 امیدوار مدمقابل ہیں ۔ پی ایس 127 سے متحدہ قومی موومنٹ کے سابقہ رکن اشفاق منگی 18 اپریل کو پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے بعد مستعفیٰ ہوگئے تھے۔ شہری اور دیہی علاقوں پر مشتمل اس حلقے میں ملیر کھوکھراپار، جعفر طیار، بروہی گوٹھ، سچل گوٹھ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔ 2002 میں پیپلز پارٹی کے عبد اللہ مراد بلوچ یہاں سے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے ۔2004 میں عبد اللہ مراد بلوچ کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی یہ نشست دوبارہ نہ جیت سکی جبکہ ایم کیو ایم 3 بار یہ نشست جیت چکی ہے۔ پی ایس 127 میں دو لاکھ سات ہزار 467ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد مرد ووٹرز جبکہ 91 ہزار سے زائد خواتین ووٹرز ہیں

Share this article

Leave a comment