ایمز ٹی وی (تجارت) مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت نے گذشتہ 3 سال میں اپنے اس ہدف سے 14 ارب ڈالر زیادہ قرض لیا جس کا وعدہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیا گیا تھا، اسی وجہ سے معاشی ترقی کے اعلانات کرکے بھی حکمراں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ترغیب دلاسکے نہ ہی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکا۔ آئی ایم ایف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2015-16کے اختتام پر حکومت کے قرضوں کا حجم 73 بلین ڈالر تھا جو 2013 میں آئی ایم ایف سے لیے گئے ہدف سے 14 بلین ڈالر زائد ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برآمدات کم ہورہی ہیں جبکہ قرضوں کے حجم میں بھی مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ انرجی سیکٹر کے معاملات کی وجہ سے ہم براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہیں کرسکتے۔ انھوں نے بتایا کہ گیس کے نئے کنکشنوں پر پابندی ہے جبکہ صنعتوں کو گیس کی اضافی سپلائی بھی نہیں کی جارہی۔ غیرجانبدار ماہرین کے مطابق ٹیکسوں کی بھرمار، بیوروکریسی کے پیچیدہ معاملات اور حکومتی کوتاہیاں بھی غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کے بڑے اسباب ہیں۔