لندن قیادت کے خلاف بات،ایم کیو ایم پاکستان سے برداشت نہ ہوئی
ایمز ٹی وی (کراچی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں لندن قیادت پر تنقید کی مگر اُس پر ردعمل ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے دیا گیا جو انتہائی حیران کُن ہے، صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی تو سنبھال لیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیپلزپارٹی کی قیادت اور ریلی پر تنقید کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے متحدہ پاکستان کو ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’خدا کے واسطے اب سندھ میں لسانی سیاست کا سلسلہ بند ہوجانا چاہیے، اردو اور سندھی بولنے والے بھائی ہیں اُن کے درمیان تفرقے نہ پیدا کیے جائیں‘‘۔
انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے اپنی تقریر میں لندن والوں کو مخاطب کیا مگر اُس کا جواب پاکستانی قیادت کی جانب سے دیے جانے انتہائی حیران کُن عمل ہے، انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے آپ اپنی جماعت سنبھالیں پھر صوبے کی بات کریے گا‘‘۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے ایم کیو ایم کی قیادت کےبیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں کا نعرہ لگایا ہے جو اس سندھ کے عوام کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے، سندھ کے عوام تقسیم نہیں چاہتے‘‘۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’’عوام جانتے ہیں کہ آپ نے اس شہر کو برباد کردیا ہے، سیاست میں مخالف کی جانب سے تنقید کی جاتی ہے اُسی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمیز سے جواب دیں ورنہ ہم بھی اپنی قیادت کا دفاع کرنا اور ہر بدتمیزی بے ہودگی کا جواب دینا جانتے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی لسانیت کی سیاست نہیں کی ، ہم صوبے کی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری اس پالیسی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کی جائے‘‘۔
علاوہ ازیں سابق وزیر اطلاعات و نشریات و وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’فاروق ستار کو بلاول بھٹو کی کامیاب ریلی ہضم نہیں ہورہی، ایم کیو ایم نے کراچی کو بوری بند لاشوں کا کلچر دیا تاہم اب اس شہر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا‘‘۔