ایمز ٹی وی(تجارت) ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 20 کروڑ ڈالر امداد فراہم کیے جانے کے بعد حکومت نے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کردیئے۔
فنڈ قائم کیے جانے سے قدرتی خطرات اور ماحولیاتی تبدیلی سے آنے والی آفات کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
این ڈی آر ایم ایف کا قیام کمپنیز آرڈیننس 2016 کے سیکشن 42 کے تحت بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی عمل میں لایا جائے گا، تاکہ مستقبل میں آنے والی آفات کے حوالے سے پاکستان کی مزاحمت بڑھانے کے لیے پائیدار میکانزم فراہم کیا جائے۔
فنڈ کا مقصد آفات کے خطرات میں کمی لانا، ڈیزائن اینڈ ڈویلپمنٹ اور دیگر تنظیموں کے اشتراک سے فنانسنگ کی حکمت عملی وضع کرنا ہوگا تاکہ عوام کو ریلیف اور ریکوری سپورٹ فراہم کی جاسکے، جس میں ذریعہ معاش کی بحالی کے اقدامات اور پبلک انفراسٹرکچر کی تعمیر نو شامل ہے۔
این ڈی آر ایم ایف پاکستان کو درپیش بڑے قدرتی خطرات کا مقداری رِسک ماڈلنگ تجزیہ (quantitative risk modelling analysis) بھی کرے گا، تاکہ ایک جامع نیشنل ڈیزاسٹر رسک فریم ورک کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔
یہ فریم ورک ڈیزاسٹر رسک سے متعلق نقشے اور قدرتی آفات سے ممکنہ نقصان کی سطح معلوم کرنے کے لیے مقداری قومی اور ذیلی قومی اعداد و شمار بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس حوالے سے تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے شرکت کی، جس میں این ڈی آر ایم ایف کے لیے حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان 20 کروڑ ڈالر قرض اور ساڑھے 4 کروڑ آسٹریلین ڈالر امداد فراہم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
معاہدے پر اقتصادی امور ڈویژن کے سیکریٹری طارق باجوہ اور پاکستان کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر ورنر ای لیپیچ نے دستخط کیے۔
اس موقع پر آسٹریلوی ہائی کمشنر، ناروے، جاپان، سوئٹزرلینڈ اور یورپی یونین کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اس مصرف کے لیے کُل 3 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے، جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک پانچ قسطوں میں ایک ارب ڈالر فراہم کرے گا، جبکہ آسٹریلوی حکومت بھی فنڈ کے لیے مالی اعانت فراہم کرے گی۔
تقریب سے خطاب کے دوران اسحٰق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بینک اور آسٹریلوی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم مقصد کے لیے ترقیاتی پارٹنرز کی شراکت سے دنیا بھر میں دیگر تنظیموں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فنڈ قدرتی آفات کے نقصانات سے بچنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو مضبوط بنائے گا۔