Friday, 29 November 2024


تجارتی عالمی تنظیم میں بھارت اور اسرائیل ناپسندیدہ ملک قرار

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر تجارت خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت اور اسرائیل کے سوا تجارت کی عالمی تنظیم کے تمام رکن ملکوں کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیا ہے۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا جس میں وزیر تجارت خرم دستگیر نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ کوئی بھی ملک جو تجارت کی عالمی تنظیم کا رکن بنتا ہے اسے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے جب کہ بھارت نے پاکستان کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے باوجود تجارت پر بہت سی نان ٹیرف پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان افریقی ملکوں کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر بنانے پر توجہ دے رہا ہے تاہم تجارتی نمائشوں کے ذریعے افریقی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی بہتر تشہیر کیلئے اقدامات تیز کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا افغانستان کو پچھلے سال ڈبلیو ٹی او کی رکنیت ملی ہے اور پاکستان نے اس کی بھرپور حمایت کی ہے۔

سلیم مانڈوی والا کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ ہماری مسلح افواج کنٹرو ل لائن پر بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہی ہیں تاہم اس وقت جوابی اقدامات کے طور پر تجارتی پابندیوں کا استعمال موثر ثابت نہیں ہوگا۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے ایوان کو بتایا کہ ملک کے کونے کونے میں ٹیلی کام کے انقلاب کو پھیلانے کیلئے کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ انہو نے کہاکہ یونیورسل سروسز فنڈ کے تحت خواتین کو با اختیار بنانے کے مراکز میں 50 کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں تاکہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ لڑکیوں کو آئی سی ٹی تربیت فراہم کرنے کیلئے 100 مزید کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی،۔
انوشہ رحمان نے کہاکہ ملک کے مختلف علاقوں میں نیشنل انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی انٹر شپ پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت گریجویٹس کو مختلف آئی ٹی کمپنیوں میں ملازمت فراہم کی جائے گی۔

وزیر قانون زاہد حامد نے ریگولیٹری اتھارٹیوں کی وزارتوں کو منتقلی پر وضاحت دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ یہ منتقلی اصول و ضوابط کے مطابق کی گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس اقدام سے ان کی انتظامی اورمعاشی اختیارات میں کوئی کمی نہیں آئے گی ان اداروں کی آزادی اور خودمختاری کو تبدیل نہیں کیا گیا جب کہ سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیاگیا۔

 

Share this article

Leave a comment