Saturday, 30 November 2024


ڈالر گرل کے خواب پھرسے چکنا چور

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ماڈل ایان علی کی اڑان پھررک گئی۔ ای سی ایل سے نام نکالے جانے کے عدالتی حکم کے بعد آج ہی دبئی جانے کی خواہشمند ماڈل کو ایک بار پھربیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ وفاق کی درخواست پر ڈالر گرل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم معطل کر دیا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کا فیصلہ سنانے کے کچھ دیر بعد ہی اپنے فیصلے پرعملدرآمد روک دیا۔ وفاق کی درخواست پر ڈالر گرل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم معطل کر دیا گیا۔
ایان علی کا نام سی سی ایل سے نکالے جانے کے حکم کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصلے کو چینلج کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر بینچ نے اپنے فیصلے پرعملدرآمد روکتے ہوئے وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کیلئے دس روز کی مہلت دے
دی۔
اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کی کاپی ملنے بعد ایان علی آج ہی ملک سے باہر چلی جائیں گی، وکیل کےمطابق ایان علی کی والدہ علیل ہیں، وہ ان سے ملنے کےلیےآج ہی دبئی جائیں گی۔ چوہدری نثار علی نے تعصب کی بنیاد پر ایان علی نام کا ای سی ایل میں تین بار شامل کرایا۔
 
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے ڈالرگرل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے احکامات دے تھے۔
گزشتہ سماعت میں ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے بھرپور دلائل دہتے ہوئے کہا تھا کہ ایان علی کو بیرون ملک جانے سے روکناسپریم کورٹ کی توہین اورانتقامی کارروائی ہے۔عدالت کے حکم کا یہی احترام ہے توعدالتیں بند کردینی چاہئیں، لطیف کھوسہ نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ کیا ایان علی پرویز مشرف سے بڑی ملزم ہےجبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے کسٹم انسپکٹر قتل کیس میں ڈالر گرل کا نام ای سی ایل میں شامل کرایا،معاملہ پنجاب کا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ سماعت کا اختیار نہیں رکھتی۔
سندھ ہائیکورٹ نے اس سے پہلے بھی 2 بارایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا مگر وفاق محکمہ داخلہ کی جانب سے مختلف جوازوں کی بناء پرایان علی بیرون ملک نہ جا سکیں۔ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد ائرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے سامان میں سے 5 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر برآمد ہونے پر کسٹم حکام نے حراست میں لیا گیا تھا۔

 

 

Share this article

Leave a comment