Friday, 29 November 2024


امریکہ کسی وقت بھی کوئی جوابی کارروائی کرسکتا ہے

 

ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکہ نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے پر ایران کو سرکاری طور پر نوٹس دے دیا ہے جس کی حیثیت ایک وارننگ کی ہے
امریکہ کسی وقت بھی کوئی جوابی کارروائی کرسکتا ہے جبکہ صدر ٹرمپ نے جمعرات کی صبح اپنے ٹویٹر پیغام میں بھی ایران کے خلاف اس امریکی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ فوجی کا رروائی کا امکان بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلین نے بدھ کی سہ پہر وائٹ ہاؤس کے بریفنگ روم میں یہ بات بتائی ۔ مسٹر فلین کا کہنا تھا کہ ایران نے مبینہ طور پر بیلسٹک میزائل کا جو تجربہ کیا ہے وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی ’’اشتعال انگیز‘‘ کارروائی ہے۔ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کی طرف سے ایران کو نوٹس پر رکھنے کا جو عمل کیا گیا ہے اس کے ساتھ یہ واضح نہیں ہے
اس زبانی نوٹس کے بعد امریکہ عملاً کیا کارروائی کرے گا اور کب کرے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر آفیسر نے ’’گوگل جیٹ‘‘ میں اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس نمائندے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ابھی ہم امریکہ کی طرف سے جوابی کارروائی طے کرنے کے ابتدائی مرحلے میں ہیں اور بہت سی آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر ایسا نوٹس سفارتکار کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے لیکن اعلیٰ ترین سطح پر یہ نوٹس جاری ہونے سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ معاملہ امریکہ کیلئے کتنا اہم ہے۔ تاہم ان کے مطابق ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں مگرجوابی عمل کے طور پر ایران پر اقتصادی پابندیاں لگ سکتی ہیں اور فوجی کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں سابق اوبامہ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں دیوالیہ ہو رہا تھا لیکن اوبامہ نے ایران کے ڈیڑھ کھرب ڈالر کی منجمد نقد رقم واپس کرکے اسے ایک نئی زندگی بخشی تھی۔ ایران کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ہونے والے میزائل تجربے کو تسلیم تو کیا ہے لیکن واضح کیا ہے کہ یہ ’’خالصتاً دفاعی مقاصد‘‘ کے تحت کیا گیا ہے۔ تقریباً ایک سال قبل اوبامہ انتظامیہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل کے دو تجربوں کے بعد اس پروگرام میں شریک گیارہ افراد اور کمپنیوں پر مالی پابندیاں لگا دی تھیں۔ امریکہ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلین کہتے ہیں کہ ایران قبل ازیں یمن میں ان حوثی قبائل کی حمایت کرکے جارحیت کا مرتکب ہو رہا ہے جو امریکہ کے اتحادیوں پر حملے کر رہے ہیں

 

Share this article

Leave a comment