ایمز ٹی وی (تجارت) چیف جسٹس آف پاکستان نے غیرمعیاری گھی کی فروخت پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مضر صحت گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جاسکتی
منگل کو سپریم آف پاکستان میں یوٹیلیٹی اسٹورزپرغیرمعیاری گھی کی فروخت پر ازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے کی۔سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پریوٹیلیٹی اسٹورز کیوکیل نے اپنے دلائل میں کہاکہ فروخت ہونے والے گھی کے 51نمونے لیے گئے،جن میں سے45گھی کے نمونے انسانی صحت کیلیے موزوں جبکہ 6کمپنیوں کے گھی کے نمونوں کامعیارتھوڑاکم ہے۔وکیل نے کہا کہ معیار پرپورا نہ اترنے والے گھی کو ان کی کمپنیوں کو واپس کردیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ بڑ ے فوڈچینزاستعمال شدہ گھی آگے فروخت کر دیتے ہیں۔ٹھیکیداراستعمال شدہ گھی
کوپکوڑے،سموسے،مچھلی فرائی کیلیے استعمال کرتے ہیں۔یوٹیلیٹی اسٹورز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ استعمال شدہ گھی انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے،عدالت اس معاملے کا بھی نوٹس لے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہاکہ غیرمعیاری گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی،جبکہ استعمال شدہ گھی کی فروخت روکناحکومت کا کام ہے۔انہوں نے استفسار کیاکہ استعمال شدہ گھی کی فروخت روکنے کیلیئے حکومت نے اقدامات کیے؟ایسے گھی کے استعمال پرمتعلقہ فوڈ اتھارٹیز کوطلب کیاجاسکتاہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اس موقع پرابھی کوئی افراتفری پیدا نہیں کرناچاہتے،استعمال شدہ گھی کے معاملے کاآئندہ سماعت پرجائزہ لیں گے۔عدالت نے کہاکہ یوٹیلیٹی اسٹورزکومعیارپرپورااترنیوالے گھی کی فروخت کی اجازت ہے۔ سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس کیس میں سلمان اکرم راجہ کوعدالتی معاون مقررکر دیا،جبکہ غیرمعیاری گھی کی فروخت پر ازخودنوٹس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی ہوگئی۔