Friday, 29 November 2024


15افرادکا اینٹی کرپشن ٹیم پر دھاوا

 

 
 
 
ایمز ٹی وی(لاہور) ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے سروسز ہسپتال لاہور میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے مقدمے میں ملوث ایک ملزم ڈاکٹر عاطف مجید کی گرفتاری کے موقع پر ہسپتال کے دیگر ڈاکٹروں اوران کے ساتھیوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی اوربعدازاں ملزم کے ساتھیوں کے ایما ء ہڑتال کو افسوسناک قرار دیا ہے ۔
 
 
اینٹی کرپشن نے ڈاکٹر عاطف مجید کی گرفتاری کیلئے قانونی کاروائی کی اوراس مقصد کیلئے ضوابط کے مطابق تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے گاڑی میں بٹھا لیا لیکن ملزم کے ساتھیوں ڈاکٹر حامد بٹ، ڈاکٹر فرحان ساہی ،ڈاکٹر بشارت گل سمیت 15افرادنے گاڑی پردھاوابول دیا،اینٹی کرپشن ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا ،گاڑی میں موجود 2عدد سرکاری سب مشین گن اور دوسرا سامان و ریکارڈ چھین لیا اورملزم ڈاکٹر عاطف مجید کو چھڑاکر لے گئے
 
۔ترجمان نے بتایا کہ چیئرمین پیشنٹ پروٹیکشن کونسل آف پاکستان حاجی غلام حسین نے سروسز ہسپتال میں کرپشن اوربے ضابطگیوں کے بارے میں اینٹی کرپشن حکام کو درخواست دی جس پر ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے 12اپریل 2016کو ریجنل ڈائریکٹر لاہور کو انکوائری کرنے کی ہدایت کی ۔اینٹی کرپشن لاہور نے سروسزہسپتال میں بے ضابطگیوں کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈاکٹر محمد فرحان زاہد ،سرکل افسر سید زبیر اخلاق اورانسپکٹر ہیڈکوارٹرزاعظم منیس پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جن کی انکوائری اورلیگل ونگ کی رائے کے بعد مجاز اتھارٹی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی اوراینٹی کرپشن لاہور میں 8اگست 2016کو مقدمہ نمبر16/49درج کرکے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمر مقبول اورسرکل افسر کو تفتیش سونپی گئی ۔
 
تفتیشی ٹیم نے اینٹی کرپشن ہیڈکوراٹرز کی ٹیکنیکل ٹیم کی معاونت سے تمام متعلقہ ریکارڈ کی پڑتال کی اور شواہد اکٹھے کئے اوراس نتیجے پر پہنچے کہ ملزمان کی کرپشن اوربے ضابطگیوں سے سرکاری خزانے کوسات کروڑ روپے کا براہ راست نقصان پہنچایا گیا ہے ۔تفتیشی ٹیم اورلیگل ونگ کی سفارشات پر ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر(ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھانے 16ملزمان کے خلاف جوڈیشل ایکشن کی منظور دی ۔تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد گذشتہ شب ملزم ڈاکٹر عاطف مجید کی گرفتاری کیلئے سروسز ہسپتال لاہور میں کاروائی کی گئی ۔ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عاطف مجید کروڑوں روپے کی کرپشن کے مقدمے میں نامزد ملزم ہیں اورانہوں نے اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے معصوم اورینگ ڈاکٹرز کوآلہ کارکے طور استعمال کیا ۔ملزم اوراس کے ساتھیوںکی کرپشن سے پہلے مریض ادویات سے محروم رہے اوراب ان کے غیر قانونی اقدام کی وجہ سے مریض علاج معالجے کی سہولت سے استفادہ نہ کرسکے۔ترجمان نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب کے سرکاری اداروں سے کرپشن کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے اورکرپشن میں ملوث ملزمان کی جانب سے اس نوعیت کے ردعمل کے بعد ان کا کرپشن کے خاتمے کا عزم ہرگز متزلزل نہیں ہوگا ۔ترجمان نے واضح کیا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب سرکاری اداروں میں کرپشن کے خاتمے کیلئے ہمہ وقت متحرک اور پرعزم ہے اورکرپشن میں ملوث ملزمان کو گرفت کرنے کیلئے اینٹی کرپشن پنجاب کی کاروائیاں جاری رہیں گی

 

 

Share this article

Leave a comment