ایمزٹی وی (اسلام آباد)سبکدوش وزیراعظم نواز شریف نے عدالت عظمیٰ سے اپنی نااہلی کی سزا ختم کرانے کیلئے صدر مملکت کے اختیار کو بروئے کار لانے کی تجویز یہ کہہ کر مستردکردی ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو قانونی جنگ اور عوام کی تائید سےلڑیں گے اورجیتیں گے۔ ذرائع کے مطابق آئین کی دفعہ 45؍ کے تحت صدر مملکت کواس امر کے وسیع اختیارات حاصل ہیں کہ وہ کسی بھی عدالت سے دی گئی سزا کو موقوف کرسکتے ہیں تاہم نواز شریف نے آئین کی اس دفعہ کا سہارا لیکر اپنی سزا ختم کرانے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی ہے۔ اسی اثناء میں ایوان صدر کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر ممنون حسین متذکرہ سزا کو ختم کرنے کے لئے تیارہیں تاہم اس سلسلےمیں ایوان صدر سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا گیا۔
اس دوران ذرائع نے بتایا ہے کہ 28؍ جولائی کے فیصلے کےخلاف آئندہ ہفتے عدالت عظمیٰ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی جائے گی۔ درخواست کو اسی عدالت کے روبرو پیش کیا جاتا ہے جس نے سزا سنا رکھی ہو تاہم نواز شریف کے وکلاء عدالت عظمیٰ سے استدعا کرینگے کہ وہ ان کی درخواست کو اپیل کی شکل میں سنے کیونکہ پانچ رکنی بنچ کے پاس اس کا دائرہ سماعت بہت محدود ہے۔ چیف جسٹس کو دائر کردہ درخواست میں استدعاکی جائے گی کہ جائزہ درخواست کو بطور اپیل سنا جائے اور اس مقصد کے لئے فل کورٹ پر مشتمل بنچ تشکیل دیا جائے۔ استدعا منظور ہونے کی صورت میں پانچ رکنی بنچ کے ارکان فل بنچ میں شامل نہیں ہونگے۔