Friday, 29 November 2024


عمران خان کی نااہلی کے خلاف فیصلہ محفوظ

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی عمران خان نااہلی کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی یہ نہ سمجھے فیصلہ کل آئے گا ابھی بہت مواد آنا ہے ،ہم سچ کی تلاش کیلئے سماعت کر رہے ہیں،چیف جسٹس آف پاکستان کا کہناتھا کہ سچ بولنے کا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو یاد نہیں رکھنا پڑتا کہ پہلے کیا کہاتھا،مجموعی تصویر سامنے رکھ کر دیکھنا ہے کہ بددیانتی ہوئی کہ نہیں ۔
حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کا کہناتھا کہ عمران خان نے سماعت میں 18 بار موقف بدلا اور 18 سچ بولے۔
قبل ازیں عمران خان کے وکیل صفائی نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس بات سے آگاہ ہوں جو سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی ، ایک دفعہ موقف اپنانے کے بعد اس سے پھر نہیں سکتے،اس کیس میں3سوال اٹھائے گئے تھے، سورس آف لندن پراپرٹی، کتنی قیمت پر بیچا گیااور رقم کہاں خرچ ہوئی؟ ،لندن پراپرٹی پاکستان میں کب ڈکلیئرکی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تحریری جواب سے آج تک کوئی یوٹرن نہیں لیااور نہ ہی ان کے کسی بیان میں تضادہے ، نعیم بخاری کا کہناتھا کہ لندن فلیٹ کی منی ٹریل عدالت کوپیش کردی،اسے ایمنسٹی اسکیم میں ظاہر کیاگیاجبکہ آف شورکمپنی میں عمران خان ڈائریکٹرنہیں۔
اس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ لندن فلیٹ ظاہرکیاگیالیکن آف شورکمپنی ظاہرنہیں کی گئی ۔ درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ کا کہناتھا کہ عدالت نے عمران خان کوبیان میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی،
نعیم بخاری کا کہناتھا کہ نیازی سروسزلمیٹڈکے اکاو¿نٹ میں ایک لاکھ پاو¿نڈرکھے گئے،جولائی 2007میں عمران خان کے اکاو¿نٹ میں 20ہزاریورو آئے،مارچ 2008میں عمران خان کے اکاو¿نٹ میں 22ہزاریوروآئے اوریہ رقوم 2012میں کیش کرائی گئیں
نعیم بخاری کا کہناتھا کہ عمران خان کی ریٹرن پرالیکشن کمیشن نے اعتراض نہیں کیا،کچھ چھپایاہوتاتوریٹرننگ افسردستاویزات مستردکرسکتاتھا۔
دوران سماعت جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اثاثے چھپانے اورغلطی میں فرق ہے،عمران خان نے یورواکاونٹ ظاہرنہیں کیا،یورواکاونٹ کب اورکتنی رقم سے کھولاگیا؟۔
اس پر نعیم بخاری نے کہا کہ اکاو¿نٹ تب کھولاگیاجب عمران خان ایم این اے تھے،یہ اکاو¿نٹ لندن فلیٹ کی عدالتی کارروائی کے دوران کھولاگیا،اوریہ رقم عمران خان پاکستان لائے۔

 

Share this article

Leave a comment