Friday, 29 November 2024


خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑتا ہے،بنگلہ دیش نے بھی کچھ یوں کیا

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) طوطا چشم بنگلادیش نے پاکستان میں شیڈول ایمرجنگ نیشنز کپ کی میزبانی پر سیکیورٹی تحفظات کا اظہار کردیا۔
پی سی بی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والے اجلاس میں بھارت کے ساتھ بنگلادیش کا بھی کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا تاہم دبئی میں اے سی سی اجلاس کے دوران بھارتی اور بنگلہ دیشی بورڈ دونوں نے واضح کیا کہ کئی ٹیموں کی طرف سے سیکیورٹی تحفظات کا اظہار کیے جانے کے بعد پاکستان ایونٹ کی میزبانی نہیں کرسکتا،اس لیے متبادل وینیو کا فیصلہ کیا جائے۔
بی سی سی آئی کا سب سے بڑا اعتراض تھا کہ موجودہ سیاسی حالات میں بھارتی ٹیم پاکستان میں کسی بھی مقام پر کھیلنے کیلیے نہیں بھجوائی جا سکتی،اس لیے میزبان ملک کا فیصلہ کرنے سے قبل مشاورت کی جانا چاہیے تھی
واضح رہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے29اکتوبر کو لاہور میں ہونے والے اجلاس میں 6 ملکی ایمرجنگ نیشنز کپ کی میزبانی پاکستان کو دی گئی تھی،آئندہ برس اپریل میں شیڈول ایونٹ میں بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ایک کوالیفائر ٹیم کوشرکت کیلیے آنا تھا، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشاں پی سی بی لاہور میں ورلڈ الیون کیخلاف آزادی کپ سیریز اور سری لنکن ٹیم سے ٹی ٹوئنٹی میچ کا انعقاد ہونے کے بعد ٹورنامنٹ کی میزبانی کو بطور ایک اہم پیش رفت دیکھ رہا تھا۔
چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ مختلف شہروں میں ایمرجنگ نیشنز کپ کراتے ہوئے دنیا کو مثبت پیغام دینگے۔ مگر بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایونٹ کے پاکستان میں انعقاد پر سوالیہ نشان لگا دیا،18دسمبر کو دبئی میں ہونے والے اے سی سی اجلاس میں بی سی سی حکام نے یہ سوال اٹھایا کہ لاہور میں ہونے والی جس میٹنگ میں میزبان ملک کا فیصلہ ہوااس میں بھارت کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا،ہم ایونٹ میں شرکت کرنا چاہتے ہیں لیکن اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھجوا سکتے۔
یاد رہے کہ ابھی تک صرف سری لنکا نے ایمرجنگ نیشنز کپ میں اپنی ٹیم بھجوانے کی حامی بھری ہے،اب معلوم ہوا ہے کہ بنگلہ دیش نے بھی بھارت کی ہمنوائی کرتے ہوئے سیکیورٹی کو جواز بناکر پاکستان میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کی مخالفت کردی۔
پی سی بی عہدیدار نے کہا کہ ابھی اس معاملے میں حتمی فیصلہ موخر کیا گیا ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میزبانی چھن گئی، تمام تر مسائل کے باوجود ایمرجنگ نیشنز کپ کے مقابلے پاکستان میں کرانے کیلیے ہر ممکن کوشش کرینگے۔
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے سیاسی کشیدگی کا نزلہ کرکٹ پر گرائے جانے کا یہ پہلا موقع نہیں،بی سی سی آئی بگ تھری کی حمایت کے بدلے میں پاکستان کے ساتھ 8سال میں 6سیریز کھیلنے کا وعدہ کرنے کے بعد ہر بار حکومتی اجازت نہ ملنے کا جواز پیش کرکے ٹال مٹول کرتا رہا،اب پی سی بی ہرجانے کی رقم وصول کرنے کیلیے آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں کیس دائر کرچکا، دوسری جانب پاکستان کی سپورٹ سے ٹیسٹ اسٹیٹس پانے والے بنگلادیش نے بھی ماضی میں طوطا چشمی کرتے ہوئے وعدہ خلافیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے،اب ایمرجنگ نیشنزکپ کے معاملے میں کسی مثبت رویے کی امید نہیں کی جا سکتی۔

 

Share this article

Leave a comment