ایمزٹی وی(کراچی)ایم کیوایم پاکستان میں کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر تنازع برقرار ہے اور رابطہ کمیٹی نے سینیٹ کے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے جب کہ پارٹی کے سربراہ فاروق ستار نے تاحال کسی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا۔
بہادر آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ایم کیوایم میں سینیٹ کی سیٹ اور عہدے کی بھوک پروان چڑھ رہی ہے، اقتدار اور سیٹوں کی بھوک ایم کیوایم کا کلچر نہیں، سب کچھ ایک شخص کو سینیٹ میں بھیجنے کے لئے کیا گیا، جس کا کوئی میرٹ نہیں، ہمیں مسئلہ سینیٹ کے لئے سیٹوں کی بندر بانٹ پر تقسیم سے ہے جب کہ ایم کیوایم پاکستان کی تقسیم سے فائدہ پیپلزپارٹی کو ہوگا، ہم تقسیم، حوس اور نوٹوں کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں، ایم کیوایم کی تقسیم کا ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور ایم کیوایم میں نقب زنی اور ڈاکا ناکام بنا دیں گے۔
ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ میں سینیٹ کی سیٹوں کے لئے بولی لگتی ہے سینیٹ کی سیٹ کے لئے لوگ 25 25 کروڑ دیکر بیٹھتے ہیں لیکن ایم کیوایم نے کبھی اپنی بولی نہیں لگائی کیوں کہ ایم کیوایم بکاؤ مال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منفی پروپیگنڈا چلایا گیا ہے کہ دو گروپوں کی لڑائی ہے، ایم کیوایم پاکستان ایک تھی اور ایک ہی رہے گی، بہادر آباد میں موجود گروپ نہیں پوری جماعت ہے، یہ ایم کیوایم پاکستان ہے (ن) لیگ کا کوئی دھڑا نہیں۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے سینیٹ کے امیدواروں کے لئے فروغ نسیم، نسرین جلیل، امین الحق، شبیر قائم خانی، کشور زہرہ، عامر چشتی، سنجے پروانی اور عبد القادر خان کے نام فائنل کیے ہیں، یہ رابطہ کمیٹی کے ارکان کی رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کے گھر اجلاس میں تمیز سے ہاتھ جوڑ کر بات کی، فاروق ستار سے کئی بار درخواست کی مگر وہ نہیں آئے، خواہش تھی کہ وہ ناموں کا اعلان کریں لیکن اب وقت کم رہ گیا ہے۔