ایمز ٹی وی (اسلام آباد)احتساب عدالت میں شریف فیملی کے خلاف لندن فیلٹس ریفرنس کی سماعت میں مریم نواز کے وکیل کی استغاثہ کے گواہ پر جرح مکمل ہو گئی۔احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔سابق وزیراعظم نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر بھی پیش ہوئے۔مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے استغاثہ کے گواہ واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی۔ریفرنس میں 19 میں سے 18 گواہان کے بیانات ریکارڈ اور جرح مکمل کر لی گئی۔واجد ضیاءنے بی وی حکام کو لکھے گئے تین ایم ایل اے عدالت میں پیش کر دئیے۔
واجد ضیا نے کہا کہ ایم ایل اے میں نیلسن اور نیسکول کے بینیفشری کا ایڈریس مانگا۔ یہ کہنا درست نہیں کہ 31 مئی 2017 کے ایم ایل اے کو بی وی آئی نے مسترد کر دیا تھا۔ جے آئی ٹی نے 23جون 2017 کے ایم ایل اے میں غلطی سے 31 مئی کے ایم ایل اے کو مستردہ شدہ لکھا۔
گواہ نے کہا کہ ایف آئی اے کے 3 جولائی 2017 اور 12 جون 2012 کے خطوط پر لوگو اور ایڈریس مختلف ہیں۔نیب نے برطانوی حکام سے حاصل کردہ آف شور کمپنیوں سے متعلق دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ پر لانے کیلئے درخواست دائر کر دی۔عدالت نے اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پر فریقین سے دلائل طلب کر لیے جس کے بعد کیس کی سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی۔
العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں بیان قلمبند کرانے کیلئے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکو 23 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔