Friday, 29 November 2024
Reporter SS

Reporter SS

واشنگٹن: امریکا کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کر کے بڑی غلطی کی ہے، ایران جواب کے لیے تیار رہے۔

اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ہر سطح پر مکمل حمایت جاری رہے گی، امریکا اسرائیلی دفاع کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہے۔

جو بائیدن نے کہا کہ گزشتہ رات سے امریکی نیشنل سیکیورٹی ٹیم اسرائیلی دفاعی حکام کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، اور اسرائیلی حکام کو دفاع کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات ایران کے حملے کے بعد وائٹ ہاؤس میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا تھا جس میں صدارتی امیدوار نائب صدر کملا ہیرس نے بھی شرکت کی۔

لاہور: قومی ٹیم کرکٹر بابراعظم کے کپتانی سے مستعفیٰ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان قیادت کیلئے مضبوط امیدوار بن گئے۔

ذرائع کے مطابق بابراعظم کے ٹی20 اور ون ڈے فارمیٹ کی کپتانی سے مستعفیٰ ہونے کے بعد محمد رضوان ون ڈے اور ٹی20 کی قیادت کیلئے محمد حارث کو دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

وائٹ بال ٹیم کے ہیڈکوچ گیری کرسٹن کی خواہش تھی کہ بابراعظم صرف ون ڈے فارمیٹ کیلئے کپتانی کرتے رہیں اور اس مقصد کیلئے انہوں نے ٹی20 ورلڈکپ کے بعد اپنی رپورٹ میں اسٹار کرکٹر کو مختصر فارمیٹ کی کپتانی سے ہٹانے کا ذکر کیا تھا۔

گیری کرسٹن ٹی20 کرکٹ میں نوجوان کرکٹرز کو آگے لانے کے خواہشمند ہیں اور ٹی20 فارمیٹ کیلئے ترجیح محمد حارث ہوسکتی ہے جبکہ بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد محمد رضوان کو ون ڈے فارمیٹ کی قیادت کیلئے مضبوط دعویدار ہیں۔

خیال رہے کہ محمد حارث کو ٹی20 فارمیٹ میں کپتانی کی تجویز سے متعلق حتمی فیصلہ سلیکٹرز اور بورڈ سربراہ کی اجازت کے بعد کیا جائے گا۔

تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے ایران کی جانب سے فائر کیے گئے بیلسٹک میزائلوں میں سے بڑی تعداد کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا ہے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران نے 180 بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے بیشتر کو فضا میں ہی روک دیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حملے سے قبل اسرائیل کا فضائی دفاع مؤثر اور سسٹم الرٹ تھا جبکہ امریکا نے بھی دفاع میں حصہ لیا اور میزائلوں کا سراغ لگاکر کچھ کو روک لیا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں میں وسطی اسرائیل اور جنوبی علاقے میں علیحدہ علیحدہ اثرات ہوسکتے ہیں تاہم ابھی تک حملوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور طیارے، فضائی دفاع، فضائی ٹریفک کنٹرول معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔اُدھر اسرائیل نے اپنے شہریوں کو بنکروں سے باہر واپس آنے کا حکم دے دیا۔

قومی ٹیم کے تجربے کار بیٹر بابر اعظم کی جانب سے ون ڈے ٹیم کپتانی سے مستعفی ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں۔

گزشتہ روز بابر اعظم نے قومی ون ڈے ٹیم کپتان سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی توجہ بیٹنگ پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں اور فیملی کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں اس لیے ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بابر اعظم کو کپتانی چھوڑنے کا نہیں کہا گیا تھا، بابر اعظم کو ون ڈے میں کپتانی کرنے کے لیے کوچ گیری کرسٹن نے کہا تھا، گیری کرسٹن ون ڈے میں بابر اعظم کو کپتان دیکھنا چاہتے تھے تاہم ہیڈ کوچ پاکستان وائٹ بال ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نئے کپتان کو لانے کے خواہشمند تھے۔

وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن نے جولائی میں ہی ٹی ٹوئنٹی کپتان کی تبدیلی کا کہہ دیا تھا، جولائی میں گیری کرسٹن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی رپورٹ پیش کرنے اور میٹنگز کے لیے پاکستان آئے تھے، گیری کرسٹن کی بابر اعظم سے بھی ملاقات ہوئی اور انہوں نے کپتانی پر بات کی تھی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ کنیکشن کیمپ کے موقع پر بھی گیری کرسٹن بابر اعظم کو ون ڈے میں کپتانی کرنے کے لیے قائل کرتے رہے تاہم بابر اعظم کھلاڑیوں سے دوری ہونے اور قدر نہ ہونے کے باعث کپتانی برقرار رکھنے کے قائل نہیں تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم سے ورلڈ کپ کے بعد بورڈ سے کوئی رابطے میں نہیں تھا، اس دوران بابر اعظم کو کسی مشاورتی عمل میں بھی شامل نہیں کیا گیا، مستعفی ہونے کے اعلان سے قبل بابر اعظم نے بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق بابر اعظم کے کپتانی سے مستعفی ہونے کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان ون ڈے ٹیم کی قیادت کے لیے مضبوط ترین امیدوار ہیں، ٹیم کی سلیکشن کے لیے محمد رضوان سے مشاورت کرنے کا بھی کہہ دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقبل کے پیش نظر ٹی ٹوئنٹی کے لیے کوئی نیا کپتان لانا گیری کرسٹن کے پلان کا حصہ ہے۔

بیروت: لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی لبنان میں داخل ہونے کی پہلی کوشش ناکام بنادی۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز لبنان کی سرحد پر قائم علاقے اڈیسہ سے لبنان میں داخل ہونے کی کوشش کی جس دوران اسرائیل فوج اور حزب اللہ فائٹرز کی اسپیشل انفینٹری رضوان فورس کے درمیان تصادم ہوا۔

الجزیرہ کے مطابق حزب اللہ فائٹرز نے اسرائیلی فوجیوں کی لبنان میں زمینی رستے سے داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی اور اس دوران اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

لبنانی خبر ایجنسی المیادین کا کہنا ہےکہ بدھ کی صبح اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 20 اسرائیلی سپاہی زخمی ہوئے جنہیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسرائیلی اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے جب کہ کچھ اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی بھی اطلاع ہے مگر اس حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے اپنی فوج کی ڈویژن 98 جوکہ 10 سے 20 ہزار فوجیوں پر مشتمل ہے اسے لبنان کی سرحد پر تعینات کر رکھا ہے اور اسرائیل نے لبنان میں زمینی کارروائی کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نےسرائیل کو پہلے زیادہ شدید اور طاقتور حملوں سے خبردارکردیا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ(ایکس) ٹوئٹر پرا سرائیل پر میزائل حملوں کے بعد اپنی پہلی ٹوئٹ نصر من اللہ و فتح قریب کے بعد اپنی دوسری ٹوئٹ میں اسرائیل کو ایک اور وارننگ دیدی۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ٹوئٹ میں لکھا کہ اللّٰہ کی مدد سے آئندہ حملے میں جو ضرب صیہونی ریاست کو لگے گی وہ پہلے حملے سے کہیں زیادہ شدت کے ساتھ اور تکلیف دہ ہوگی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے یہ ٹوئٹ عبرانی زبان میں کی جو اسرائیلیوں کی زبان ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ انھوں نے براہ راست اسرائیلی حکومت کو تنبیہ کی ہے۔

اس سے قبل اپنی پہلی ٹوئٹ میں سپریم لیڈر نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بنی میزائلوں کی تصویر پوسٹ کی تھی جن پر ’نصر من اللہ و فتح قريب‘ لکھا ہوا تھا۔یاد رہے کہ ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر 400 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے اکثر ایف-35 جہازوں کے اڈے نیو اٹم ایئر بیس پر گرے تھے۔

رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن آج دیکھاجائے گاجو پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سورج گرہن شمالی اور جنوبی امریکا ،اٹلانٹک ،پیسفک اور انٹارکٹیکا میں دیکھا جاسکے گا۔

سورج گرہن کا آغازآج پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجکر 43 منٹ پر ہوگا اور رات 2 بج کر 47 منٹ پر سورج گرہن ختم ہوگا۔

محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ 2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب سورج کو گرہن لگے گا مگرسورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا۔

 

وفاقی جامعہ اردو میں تنخواہوں، ہاوس سیلنگ و پینشن کی عدم ادائیگی اور ملازمین کے دیگر مسائل کے حوالے سے انتظامیہ کے غیر سنجیدہ رویے کو مد نظر رکھتے ہوئے انجمن اساتذہ و انجمن غیر تدریسی عمال عبدالحق وگلشن اقبال کیمپسز کی مجلس عامہ کے اجلاس منعقد ہوئےجس میں جوائنٹ ایکشن فورم کے قیام کے ساتھ مندرجہ ذیل نکات طے پائے۔1۔ تمام ملازمین کی تنخواہ اور ہاوس سیلنگ کے بقایاجات فوری طور پر ادا کیے جائیں۔
2۔ رٹائیرڈ ملازمین کی پینشن اور بقایاجات ادا کیے جائیں۔3۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017کے ذریعے تقرر کئے گئےاساتذہ کے مستقلی کے خطوط فوری جاری کیے جائیں۔
4۔ سلیکشن بورڈ منعقدہ 8 اور 9 ستمبر 2023 کے منسوخ شدہ تقررنامے امیدواران کی رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے دوبارہ جاری کیے جائیں۔5۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017 کے ذریعے آنے والے اساتذہ کے چھ ماہ کی تنخواؤں کے بقایاجات بمعہ ہاوس سیلنگ ادا کئےجائیں۔

6۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017 کے ذریعے آنے والے اساتذہ جو PhD ہولڈرز ہیں ان کو گزشتہ سنڈیکیٹ کے فیصلوں کے مطابق ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسرکےخطوط جاری کیے جائیں۔7۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ خط بابت انکوائری کمیٹی برائے ملازمین مجاریہ نمبر 2024/3696/ بتاریخ 16-09-2024 اس خط پر تمام ملازمین کی متفقہ رائے ہے کہ جب تک انکوائر ی مکمل نہیں ہو جاتی اسوقت تک رجسٹرار صاحبہ کو عہد سے برطرف کیا جائے تاکہ وہ انتطامی عہدے کی وجہ سےانکوائر ی پر کسی بھی طریقے سے اثر انداز نہ ہو سکے۔8.اساتذہ کے سلیکشن بورڈ کے حوالے سے آخری اشتہار 2022 میں شائع ہوا اور تا حال اس پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

اساتذہ طویل عرصے سے ایک ہی عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ اور ریٹائر ہونے کے قریب ہیں۔ لحاظہ آپ سے گزارش ہےکہ سلیکشن بورڈ جلد از جلد منعقد کروایا جائے۔9۔ مختلف شعبہ جات سے نکالے گئے معاہداتی اساتذہ و غیر تدریسی عمال کو ضرورت کے مطابق دوبارہ معاہداتی بنیادوں پر تقرر کیا جائے۔10۔گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کی 2023 میں ہونے والی ڈی پی سی اور مستقل کیے گئے ملازمین کے جاری کردہ خطوط پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔

 

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جامعہ کے مالی معاملات کے پیش نظر جوائنٹ ایکشن فورم کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کمیشن، وفاقی وزارت تعلیم اور صدر پاکستان و چانسلر جامعہ اردو کو بھی خطوط لکھے جائیں گے۔اور مندرجہ بالا نکات کی منظوری تک اپنے احتجاج کو جاری رکھا جائےگا۔ احتجاج کا سلسلہ بروز پیر 30 ستمبر سے شروع کیا جاے گا۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مطالبات کی منظوری تک اس کادائرہ وسیع کیا جاے گا۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے سالانہ امتحانات سال 2024ء ایس ایس سی پارٹ ٹو (جماعت دہم) جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے اسکروٹنی فارم 26ستمبر سے 25اکتوبر 2024ء تک جمع کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

بورڈ کے قائم مقام ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو کے مطابق بورڈ سے الحاق شدہ اسکولوں کے طلباء و طالبات اسکروٹنی فارم نیشنل بینک، عسکری کمرشل بینک، یونائیٹڈ بینک اور بورڈ آفس بوتھ سے فارم حاصل کر کے بورڈ سے ملحق انہی بینکوں میں جمع بھی کرا سکتے ہیں

وائس چانسلر این ای ڈی ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی صدارت میں جامعہ این ای ڈی کے تحت210واں سنڈیکیٹ اجلاس کا انعقاد ہوا۔

جس میں گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی منظوری سمیت تعلیمی، مالیاتی اور انتظامی معاملات کی منظوری بھی دی گئی۔

اس موقعے پر شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافے کی منظوری ملازمین کے لیے خوش کُن لمحہ ہوتا ہے۔ سینڈیکیٹ اراکین کی منظوری سے اکتوبر سے اضافے کے ساتھ تنخواہ کا اجرا کیا جائیگا جب کہ جولائی اور اگست کے واجبات بھی اکتوبر میں دیئے جانے کی منظوری دی گئی ہے۔

اس اجلاس میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ کے چئیرمین پروفیسر ڈاکٹر شیراز کے انتقال پر سینڈیکیٹ میں فاتحہ خوانی کی گئی جب کہ پروفیسر ڈاکٹر بلال زاہد کو چئیرمین ٹیکسٹائل انجینئرنگ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ سول انجینئرنگ کے پروفیسر ڈاکٹر صداقت اللہ خان کی چیئرمین شپ کو تسلسل سے جاری رکھنے کی منظوری سمیت سینڈیکٹ میں اسٹیم سینٹر کے قیام کی منظوری سمیت اسے عاصمہ ایم ہاشمی کے نام سے منسوب کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

یاد رہے کہ مسز عاصمہ ہاشمی این ای ڈی کی سابقہ طالبہ (المنس) ہیں جھنوں نے طالب علموں کی ضرورت کے پیشِ نظر یہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھس (STEM) سینٹر بنوایا ہے۔ اس اجلاس میں پانچ پی ایچ ڈیز کی منظوری بھی دی گئی۔

سینڈیکٹ اجلاس میں شیخ الجامعہ سمیت معین الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، سیکریٹری آئی ٹی (سندھ) نور احمد سموں،سیکریٹری سندھ ایجوکیشن کمیشن معین الدین صدیقی، ڈاکٹر نعمان احمد، ڈاکٹر سعد قاضی، سینڈیکیٹ سیکریٹری رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی، پروفیسر اے کیو مغل، مفتی بلال احمد قاضی، انجینئر سہیل بشیر، سجیر الدین، ڈاکٹر مبشر صدیقی، عزیز لطیف جمال، ڈاکٹر مرزا محمود بیگ، صفی احمد ذکائی، کاشف احمد سمیت ڈاکٹر واصف و دیگر ممبران نے فزیکل اور آن لائن شرکت کی

Page 49 of 2428