Saturday, 30 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) پیپلز پارٹی کے نوجوان چیئرمین کا یہ ٹوئٹر پیغام، ان کی پارٹی قیادت اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے آئین میں 21 ویں ترمیم کی حمایت کے فیصلے سے بالکل متصادم ہے۔اس پیغام نے بلاول کے اپنے والد آصف علی زرداری سے اختلافات کی میڈیا رپورٹس کو بھی مزید ہوا دی ہے۔واضح رہے کہ چند میڈیا رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کے درمیان گزشتہ دنوں کچھ اختلافات نے جنم لیا اور اسی وجہ سے بلاول 27 دسمبر کو اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لیے لاڑکانہ نہیں آئے ، جب کہ ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔جبکہ پیپلز پارٹی کے یوتھ ونگ کی موجودگی میں ' ٹیم بلاول' نامی ویب سائٹ کا اجراء بھی بلاول بھٹو زرداری کے لیے اپنا حمایتی گروپ بنانے کی ایک کوشش معلوم ہوتی ہے۔پیپلز پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ '21 ویں ترمیم کے خلاف بلاول کے اس مضبوط ٹوئٹر پیغام سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس انتہائی اہم معاملے پر ان سے مشاورت نہیں کی گئی ، یہی وجہ کہ انھوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ ڈکٹیر شپ کے خلاف پیپلز پارٹی کی جدوجہد کو مد نظر رکھتے ہوئے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی مایوسی اور غصہ بجا اور قابل فہم ہے۔'بلاول چاہتے تھے کہ ان کے والد اور پارٹی اس ترمیم کی مخالفت کریں جو آئین کو فوجی عدالتوں کے قیام کی اجازت دیتی ہے، تاہم لگتا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد پیپلز پارٹی کے پاس فوجی عدالتوں کے حق میں فیصلہ دینے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں بچا تھا'۔پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل لطیف کھوسہ نے ڈان کوبتایا کہ پارٹی میں ہر کوئی 21 ویں ترمیم کے حوالے سے ایک نکتے پر متفق تھا۔ 'ہم نے یہ کڑوی گولی قومی مفاد کے لیے نگلی ہے۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ وزیراعظم یا دیگر سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری فوجی عدالتوں کے قیام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام دیں'۔لطیف کھوسہ کے مطابق انھوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی سے بھی بات کی، جو فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں ووٹ دینے پر خوش نہیں تھے۔' لیکن پشاورمیں طالبان دہشت گردوں کے حملے میں معصوم بچوں کی ہلاکت کے بعد ہم نے ملک میں امن کے قیام کے لیے دل پر پتھر رکھ کر یہ فیصلہ کیا'۔ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو چاہتے تھے کہ جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے سیاسی طاقتیں اکٹھی ہوجائیں۔دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ وہ بلاول بھٹو کے اس ٹوئٹر پیغام کے حوالے سے سرعام کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

 ایمز ٹی وی ( فارن ڈیسک ) گزشتہ روز ایک مزاحیہ سیاسی رسالے کے دفتر پر فائرنگ کرنے والے ایک حملہ آور نے ازخود گرفتاری دے ی ہے جبکہ فرانسیسی پولیس کی جانب سے دیگر دو حملہ آوروں کی تلاش جاری۔خبر رساں ادارے اے پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آوروں کا تعلق ممکنہ طور پر یمن کے القاعدہ نیٹ ورک سے ہے۔فرانس کے صدر فرینسکو ہالینڈ نے جمعرات کو ملک میں یوم سوگ کا اعلان کردیا، جبکہ جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر ان کا کہنا تھا کہ رسالے کے دفتر پر حملے کا واقعہ ظلم و بربریت کی ایک غیرمعمولی مثال ہے۔حملے کے بعد فرانس میں قائم میڈیا کے دفاتر، عبادت گاہوں، ٹرانسپورٹ اور دیگر حساس مقامات کی سیکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے۔

ایمز ٹی وی ( اسلام آباد) ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ توہین رسالت اور گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے اور پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس حوالے سے قرارداد بھی جمع کروائی تھی۔تاہم فرانس میں میگزین کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک مزاحیہ سیاسی رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے تھے۔چارلی ہیبدو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ گذشتہ ہفتے اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔دنیا کو اسلامو فوبیا سے نکالنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری دہشت گردی کے خلاف کھڑی رہے گی اور حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔گزشتہ دنوں ہندوستان کی جانب سے بحیرہ عرب میں پاکستانی ماہی گیروں کی ایک کشتی کے ہندوستانی نیوی کی جانب سے پکڑے جانے کے خطرے کے پیش نظر خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑانے کی خبروں کے حوالے سے تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ہندوستانی الزامات بےبنیاد ہیں جن کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوئی کشتی لاپتہ نہیں ہے اورٹیرر بوٹ کے افسانے پر ہندوستان نے سفارتی چینلز سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف اپنے عزم پرانڈیا کی جانب سے توثیق کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئیے۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کی تصدیق کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جان کیری کے دورے کی حتمی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران پاکستان اور امریکہ کے تعلقات، خطے کی مجموعی صورتحال اورعالمی امور پر بات چیت ہوگی۔

ایمز ٹی وی ( اسلام آباد ) دھند اور اوورلوڈ ہونے کے باعث ملک بھر کو بجلی فراہم کرنے والی ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ ہو گئیں جس سے ملک کے اکثر حصوں کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ سسٹم (این ٹی ڈی سی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید دھند کی وجہ سے صبح 5 بجے گدو، دادو ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہوئی۔ بلوچستان،خیبرپختونخوا اور پنجاب کےاضلاع کو بجلی کی فراہمی متاثرہوئی، ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے کراچی سمیت سندھ میں بجلی کی فراہمی متاثرہوئی،ترجمان کا دعویٰ تھا کہ کراچی، حیدر آباد، پشاور، اسلام آباد کے لیے بجلی کی فراہمی جلد بحال کر دی گئی تھی۔واضح رہے کہ ملک میں 20 دسمبر کو بھی بجلی کا بڑا بریک ڈاون ہوا تھا

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک ) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں مشہور رسالے ’چارلی ایبڈو‘ کے دفتر پر حملہ کرنے والے تین مشتبہ حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ہے اور ان کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے ان میں ایک 32 سالہ شریف ہیں اور ان کے 34 سالہ بھائی سعید۔ تیسرے حملہ آور کا نام 18 سالہ حمید مراد ہے۔  ۔حکام کے مطابق ’چارلی ایبڈو‘ کے دفتر پر تین مسلح افراد کے حملے میں آٹھ صحافیوں اور دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اب سے کچھ دیر پہلے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جمعرات کو قومی سوگ کا دن قرار دیا۔انھوں نے کہا ’ہمارا اتحاد ہی ہمارا سب سے بہترین ہتھیار ہے۔‘فرانس کے مختلف شہروں میں اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

ایمز ٹی وی (پنجاب) اکرام الحق کا مقتول نیئر عباس کے اہخانہ سے صلح نامہ طے پاگیا جس کے بعد سزائے موت پر عملدرآمد ملتوی کیا گیا۔نیئر عباس کے بھائی مختار حسین اور والدہ نے صلح نامہ پر دست خط کردیئے ہیں۔اکرام الحق کے وکیل غلام مصطفیٰ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ صلح نامے کے بعد مجرم کی سزا پر عمل درآمد ملتوی کردیا گیا ہے، صلح نامے پر مقتول کی والدہ، بھائی اور ایف آئی آر درج کرنے والے خاندان کے فرد نے دستخط کیے۔ان کا کہنا تھا کہ سزا پر عملدر آمد کا حکم پھانسی سے 30سیکنڈ قبل ملتوی ہوا۔مقتول کے لواحقین نے مجسٹریٹ کو صلح نامہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد مجرم کی پھانسی پر عملدر آمد ملتوی ہوا۔ڈان نیوز کے مطابق مقتول اور قاتل کے اہلخانہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئے اور صلح نامہ پیش کیا گیا۔اکرام الحق نے 2001 میں نیئر عباس کو قتل کیا تھا جبکہ 2004 میں ان کو موت کی سزاء دی گئی تھی، صدر پاکستان نے بھی ان کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔اکرم الحق کو آج کوٹ لکھپت جیل میں 6 بجکر 35 منٹ پر پھانسی دی جانی تھی.اس موقع پر جیل کے اندر اور اطراف سیکورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے تھے۔بدھ کو اکرام الحق کے اہل خانہ نے اس سے جیل میں آخری ملاقات بھی کر لی تھی۔

ایمزٹی وی ( اسلام آباد) پاکستان کی وفاقی حکومت نے پہلے مرحلے میں ان مقدمات کو فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں فوجی اور قانون نافد کرنے والے اداروں کے افراد اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا اور جو مقدمات اس وقت انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اس ضمن میں تمام صوبوں کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے مقدمات کی تفصیلات فوری طور پر وزارت داخلہ کو بھجوائیں تاکہ اس پر کارروائی شروع کی جاسکے۔
وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ اس بات کا فیصلہ وزیر داخلہ کی سربراہی میں شدت پسندی سے متعلق قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق ہونے والے پہلے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون اور دہشت گردی سے نمٹنے والے قومی ادارے یعنی نیکٹا کے کوارڈینیٹر سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی اجلاس میں حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ صوبوں میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں خودکش حملوں اور بم دھماکوں سے متعلق زیر سماعت مقدمات اور اس میں گرفتار ہونے والے افراد کے کوائف بھی وزارت داخلہ کو بھجوائیں اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ جو مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجیں جائیں گے ان کی سماعت از سر نو شروع نہیں ہوگی بلکہ وہیں سے شروع ہوگی جہاں ان مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ختم ہوئی تھی۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لیں گے، موجودہ حکومت کے دور میں اب تک 154 کنویں کھودے گئے اور 50 نئی دریافتیں ہوئی ہیں۔ بدھ کو کولاچی بلاک میں تیل وگیس کی تلاش کا لائسنس جاری کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 500 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 34 ہزار بیرل یومیہ تیل کا اضافہ ہوا، ملک کے اندر تیل کی یومیہ پیداوار 1 لاکھ بیرل سے بڑھ گئی اور یہ سب سے زیادہ پیداوار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 103 کنوئوں کی کھدائی کی گئی اور تیل و گیس کی 28 دریافتیں ہوئیں جبکہ 43 لائسنس جاری کیے گئے، اس کے علاوہ پٹے پر 14 اجازت نامے جاری کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد مارچ میں شروع ہو جائے گی، اس سلسلے میں چار پانچ کمپنیوں سے بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا ایل پی جی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی جس کے بعد ہم نے اس معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا جس کا مقصد ایل پی جی کی قیمتوں کو باضابطہ بنانا ہے۔