Saturday, 30 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

ایمز ٹی وی ( بلوچستان ) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکام کے مطابق ضلع قلعہ سیف اللہ سے دو مختلف واقعات میں نو افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔اغوا ہونے والے تمام افراد مسافر تھے اور انھیں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو اغوا کیا گیا۔

 مغویوں میں سے پانچ افراد کوئٹہ سے ایک مسافر بس میں ژوب جا رہے تھے۔ مسافر بس قلعہ سیف اللہ کے علاقے تنگہ میں ایک ہوٹل پر رکی تو نامعلوم مسلح افراد وہاں ایک گاڑی میں آئے۔مسلح افراد مسافروں میں سے پانچ افراد کو یرغمال بنا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔اغوا ہونے والے دیگر چار افراد ایک کار میں سوار تھے جو اسلام آباد سے کوئٹہ آ رہے تھے۔اغوا ہونے والے افراد کا تعلق بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب سے ہے۔ مغویوں میں ایک طالب علم کے علاوہ سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم لال مسجد سمیت کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت سے تعلقات یا منسلک ہونے کی تردید کردی ہے۔بحریہ ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان ندا ظہور کا کہنا ہے کہ 2007 میں ہونے والے آپریشن کے بعد لال مسجد کو شدید نقصان پہنچا تھا، جس کے بعد بحریہ ٹاؤن نے مسجد کی تعمیر اور بحالی کا بیڑہ اٹھایا تھا۔'بحالی کے عمل کے دوران مسجد کےواجب الادا یو ٹیلیٹی بلز بھی بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ہی ادا کیے گئے تاکہ مسجد کو بنیادی سہولیات ملتی رہیں'۔

ندا ظہور کے مطابق 'مساجد اللہ کا گھر ہں اور ہم دیگر مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام بھی جاری رکھیں گے، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ بحریہ ٹاؤن کسی مذہبی یا سیاسی گروپ سے منسلک ہے'۔واضح رہے کہ 4 جنوری کو ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق ملک کے ایک اہم انٹیلی جنس ادارے کی جانب سے وزارت داخلہ کو ارسال کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ " لال مسجد مافیا" کے عسکریت پسند گروپس اور قبضہ گروپس کے ساتھ روابط ہیں، جبکہ لال مسجد آپریشن کے بعد منتشر ہونے والی غازی فورس نامی عسکریت پسند گروپ کو بھی دوبارہ منظم کیا جارہا ہے۔رپورٹ میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور سابق رکن قومی اسمبلی شاہ عبدالعزیز کا ذکر بھی متنازع خطیب کے "ہمدردان" کے طور پر کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 'ملک ریاض مولانا عبدالعزیز کے مدارس کے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگیوں کی شکل میں مالی امداد کرتے ہیں جبکہ انہوں نے متنازع خطیب کو بحریہ ٹاﺅن میں ایک مسجد تعمیر کرنے میں معاونت کی جس کا نام بعد میں جامعہ حفصہ رکھا گیا'۔ڈان نے ان الزامات پر ملک ریاض کے ترجمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ دستیاب نہیں ہوسکے تھے۔

ایمز ٹی وی ( میاں چنوں ) میاں چنوں کے نواحی گاؤں 51/15 ایل میں شادی کی تقریب میں کھانا کھا کر سونے والے 6 افراد پراسرار طور پر صبح مردہ پائے گئے جن میں دولہا بھی شامل ہے جب کہ مرنے والوں میں ایک بچی، 2 خواتین اور 2 مرد بھی شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق ریسکیو ٹیمیں اطلاع ملنے پرشادی کے گھر پر پہنچ گئیں جہاں مرنے والے 6 افراد کے منہ سے جھاگ نکل رہے تھے تاہم دولہا سمیت اس کے 6 قریبی رشتہ داروں کی ہلاکت کی وجہ جاننے کے لئے پولیس کی جانب سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیر اعظم نواز شریف نے تمام جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی کو آج صبح ناشتے پر مدعو کر لیا۔وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ناشتے کا اہتمام پارلیمنٹ ہاوس کے اسپیکر لاونچ میں کیا گیا ہے۔ تمام ارکان پارلیمنٹ کو وزیر اعظم ہاؤس سے ٹیلی فون پر ناشتے میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ ارکان پارلیمنٹ کو آئینی ترامیم اور آرمی ایکٹ کی منظوری کو یقینی بنانے کے لئے اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اراکین پارلیمنٹ کو ناشتے کی دعوت دے دی اور ا س سلسلے میں ٹیبل بھی سجادی گئی ،جبکہ  ناشتے میں دہی ، حلوہ پوری ، سری پائے ، نہاری ، چنے ، آملیٹ  اور پراٹھے شامل ہیں ۔

ایمز ٹی وی (کراچی) کے علاقے لانڈھی، شیر پاؤ کالونی میں رینجرز نے خفیہ اطلاع پر آپریش شروع کیا جس کے دوران ملزمان نے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔فائرنگ کے تبادلے میں ابتدائی طور پر 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوئے تھے جن کو اسپپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز نے علاقے کا محاصر کر لیا جبکہ مزید نفری بھی طلب کی گئی جس کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی تیز کی گئی۔فائرنگ کے دوران ایک شہری کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے، جس کو طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔مقامی افراد کے مطابق ملزمان کی جانب سے دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس سے رینجرز اہلکار زخمی ہوئے۔فوری طور پر ملزمان کی شناخت یا کسی تنظیم سے تعلق کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہ آ سکیں۔واضح رہے کہ سیکورٹی اہلکاروں نے شیر پاؤ میں خرم آباد میں کارروائی کی۔آپریشن کے دوران پورے علاقے کے روڈ اور گلیوں سمیت داخلی وخارجی راستے بند کر دیے گئے۔رینجرز اہلکاروں کی جانب سے علاقے سے کئی افراد کو حراست میں لیا گیا مگر ان میں اکثریت مقامی رہائشی افراد کی تھی۔یاد رہے کہ کراچی کے مضافاتی علاقوں میں عمومی طور پر کالعدم تنظیموں کے کارکنوں کے خلاف کارروائیاں کی جاتی رہیں۔

ایمز ٹی وی ( اسلام آباد ) پاکستان کی قومی اسمبلی میں 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی ایکٹ میں ترمیم پر بحث آج دوبارہ شروع ہو گی ان ترامیم پر ووٹنگ بھی آج کے اجلاس میں متوقع ہے۔اجلاس کا آغاز پیر کو ہوا تھا جس میں وزیراعظم نوازشریف نے بھی شرکت کی تھی جبکہ حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پیر کو اجلاس شروع ہونے سے پہلے آئینی ترمیم کے لیے کی جانے والی ووٹنگ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔پیر کو بحث کا آغاز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے آئینی ترمیم کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس ترمیم کا جمہوریت سے تضاد تو ہے لیکن ملک کی غیرمعمولی صورتحال میں یہ ناگزیر ہے۔آج پھر قومی اسمبلی میں اِس ترمیم پر بحث کی جائے گی

ایمزٹی وی (کراچی) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یہ فیصلہ کرے گی کہ کون سا کیس نئی عدالتوں میں جائے گا، اسی وجہ سے 21 ویں ترمیم سے جو نئی عدالتیں بنائی جارہی ہیں ،اس میں کچھ سیاسی عناصر کو یہ خوف لاحق ہے کہ آیا یہ عدالتیں سیاسی مخالفین کے خلاف تو استعمال نہیں ہوں گی ؟۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نئی عدالتوں کے علاوہ جب تک حکومتیں شہری علاقوں میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے اقدامات نہیں کرتیں اس وقت تک اس لعنت پر قابوپانا مشکل ہوگا ،ہمارے فوجی عہدے داروں کی بھی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ قوم کے وقار اور ان کے اعتمادپر مزید آگے کی طرف بڑھیں اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں ان عدالتوں کو کسی بھی طور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔

ایمزٹی وی(نیوز ڈیسک) حکام کے مطابق اغوا ہونے والے تمام افراد مسافر تھے اور انھیں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو اغوا کیا گیا قلعہ سیف اللہ میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مغویوں میں سے پانچ افراد کوئٹہ سے ایک مسافر بس میں ژوب جا رہے تھےمسافر بس قلعہ سیف اللہ کے علاقے تنگہ میں ایک ہوٹل پر رکی تو نامعلوم مسلح افراد وہاں ایک گاڑی میں آئے۔
مسلح افراد مسافروں میں سے پانچ افراد کو یرغمال بنا کر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔
اغوا ہونے والے دیگر چار افراد ایک کار میں سوار تھے جو اسلام آباد سے کوئٹہ آ رہے تھے۔
اغوا ہونے والے افراد کا تعلق بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب سے ہے۔ مغویوں میں ایک طالب علم کے علاوہ سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں تاحال ان افراد کے اغوا کے محرکات معلوم نہیں ہو سکے اور نہ ہی کسی نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

رواں سال کے دوران بلوچستان میں یہ اغوا کا پہلا بڑا واقعہ ہے جبکہ چند روز قبل ضلع چاغی کے علاقے دالبندین سے ایک سکھ تاجر کو اغوا کرنے کے علاوہ کوئٹہ شہر سے بھی ایک شخص کو اغوا کیا گیا گذشتہ سال دسمبر میں ضلع نصیر آباد سے دو مختلف واقعات میں پانچ افراد کو اغوا کیا گیا جن میں تین تبلیغی جماعت کے ارکان بھی شامل تھے جو دو روز قبل بازیاب ہوئے دسمبر کے اوائل میں کوئٹہ شہر سے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر کو بھی اغوا کیا گیا تھا اور ان کی تاحال بازیابی ممکن نہیں ہو سکی۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ان افراد کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

ایمزٹی وی (نیوز ڈیسک) اقوامِ متحدہ نے لبنان کی جانب سے شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہو کر لبنان میں پناہ لینے والے شامی شہریوں کے داخلے کو مزید سخت کرنے کی غرض سے نئی پابندیاں عائد کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اقوامِ متحدہ کا ادارہ چاہتا ہے کہ لبنان کی حکومت ’سب سے غیر محفوظ مہاجرین‘ کی لبنان تک رسائی کے حوالے سے وضاحت کرے۔
اس سے قبل لبنان اور شام کے درمیان سفر پر کوئی خاص پابندی نہیں تھی لیکن اب لبنان میں داخل ہونے کے لیے شامی شہریوں کو ویزا لینا پڑے گا۔

شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے لبنان میں دس لاکھ سے زائد شامی شہریوں نے پناہ حاصل کر رکھی ہے تاہم اب ایک سینئیر وزیر کا کہنا ہے کہ لبنان میں ’مزید شامیوں کو پناہ دینے کی گنجائش نہیں ہے لبنان کے وزیرِ داخلہ نوہاد مشنوک نے پیر کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’ ہمارے پاس پہلے ہی بہت زیادہ پناہ گزین ہیں اور مزید پناہ گزینوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے کئی پناہ گزینوں کو کیچڑ اور برف سے اٹے ہوئے عارضی خیموں یا کیمپوں میں رہنا پڑتا ہے۔

خیال رہے کہ لبنان نے شام میں جاری خانہ جنگی سے فرار ہو کر لبنان میں پناہ لینے والے شامی شہریوں کے داخلے کو مزید سخت کرنے کے لیے پیر کو نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔