ایمز ٹی وی(انٹرٹینمٹ) پاکستان کی فلم انڈسٹری کے ساتھ ملک بھر کی سنیما انڈسٹری بھی اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہوگئی۔
سال کے اختتام تک ملک کے 20سے زائد سنیما بند ہوچکے ہیں اور چند سنیما مالکان اپنی سنیماؤں کو یا تو بند کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں یا انھوں نے اپنے سنیماؤں میں شوز کم کردیے جس کے بعد پاکستان کی فلم انڈسٹری کے لوگ پاکستان میں سنیما انڈسٹری کو بچانے کے لیے میدان میں آگئے۔
اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ پاکستانی میں بھارتی فلموں کی وجہ سے سنیما انڈسٹری کو فروغ حاصل ہوا ہے بھارتی فلموں پر پابندی کے بعد سنیما انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے، میرا خیال ہے سنیما انڈسٹری کو بچانے کے لیے ہمیں بھارتی فلموں کی نمائش کی مخالفت نہیں کرنا چاہیے،
فلم ساز ہدایت کار سعید رضوی نے کہا کہ اس وقت سنیما اندسٹری کی بقاء ہمارے لیے ضروری ہے کیونکہ اگر سنیماختم ہوگئے تو پاکستانی فلموں کا کیا ہوگا۔ لہذا سنیماؤں کو ختم ہونے سے بچانے کے لیے ہمیں یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا، اداکار ہمایوں سعید نے بھی گزشتہ دنوں پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے سلسلے میں ایک بیان میں کہا تھاکہ بھارتی فلموں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں بہتر سے بہتر کام کرنا ہوگا بھارتی فلموں کی نمائش سے سنیما انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا۔
ندیم مانڈوی والا نے کہا اگر پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش نہ ہوتی تھی تو یہ جدید ترین سنیما بھی نہ بنتے فی الحال ہمیں اس مسئلہ پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے سنیما ہوں گے تو پاکستان میں فلمیں بھی بنیں گی اور فلم انڈسٹری کو بھی ترقی کے مواقع ملیں گے