ھفتہ, 23 نومبر 2024


دم توڑتی پاکستانی فلم انڈسٹری کو کس کا سہارا؟

 

ایمز ٹی وی( انٹرٹینمنٹ) 2017 میں ممکنہ طور پر ریلیزہونے والی فلموں کو لے کرسوشل میڈیا پر شائقین کی انتہائی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہ سال پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوگا۔

گزشتہ برس جہاں فلم انڈسٹری کے لیے مایوس کن ثابت ہوا وہیں گذشتہ برس کی طرح نئے سال میں بھی شائقین فلم انڈسٹری سے نئی امیدیں اورتوقعات رکھ رہے ہیں۔ رواں سال تقریباً 20 فلمیں ریلیز ہونے کا امکان ہے۔

ممکنہ طور پر ریلیز ہونے والی فلموں میں مہتاب اکبر راشدی کی پیش کردہ فلم’’تھوڑا جی لے‘‘، عثمان خالد بٹ اور عینی جعفری کی فلم’’بالو ماہی‘‘ شامل ہے جس کی ریلیز کا باقاعدہ اعلان ہوگیا ہے فلم 20 جنوری کو ملک بھر کے سینم گھروں میں ریلیز ہوگی۔

دیگر فلموں میں فلم’’راستہ‘‘، ’’چھپن چھپائی‘‘، ’’رنگریزا‘‘، ’’چلے تھے ساتھ‘‘، ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘، ’’پرواز ہے جنون‘‘، ’’مہرالنسا آئی لب یو‘‘، ’’آزاد‘‘، ’’ارتھ ٹو‘‘، فواد خان اور حمزہ علی عباسی کی فلم’’ مولا جٹ ٹو‘‘ شامل ہیں۔رواں سال یوں بھی اہمیت کا حامل ہے ۔

دم توڑ چکی پاکستان فلم انڈسٹری کو2007 میں فلم ’’خدا کے لیے‘‘ سے نئی زندگی دینے والے مشہور و معروف ہدایت کار شعیب منصور بھی بڑے پردے پر اپنی سماجی موضوع پر مبنی فلم ’’ورنہ‘‘ کے ساتھ واپسی کررہے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment