ھفتہ, 23 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


بھارتی عوام پاکستانی ڈراموں کے پرستار ہیں، شرمیلا ٹیگور

 
 
ایمز ٹی وی (لاہور) بھارتی اداکارہ شرمیلا ٹیگور نے کہا ہے کہ آگے بڑھنے کے لیے آزادی اظہار اور روشن خیالی ضروری ہے، ہم مل کر خطے کا سیاسی اور ثقافتی رویہ تبدیل کر سکتے ہیں۔
بھارت میں پاکستانی کلچربہت مقبول ہے وہ چاہے میوزک کی صورت میں ہو یا فیشن ، بھارت میں پاکستانی ڈرامے بہت زیادہ پسند کیے جاتے ہیں میں خود فریدہ خانم کی غزلوں سے لے کر پاکستانی میوزک پسند کرتی ہوں۔ بھارتی عوام نشر ہونے والے پاکستانی ڈراموں کے پرستار ہیں، اسی طرح پاکستانی فیشن بھی بھارت میں بہت مقبول ہے، انھوں نے کہا کہ میرے 60 سالہ کیریئر میں بہت سی حیران کن اور یادگارباتیں ہیں جوآج بھی میرے ذہن میں محفوظ ہیں، میرا تعلق جوائنٹ فیملی سے تھا اور میرے دادا اپنے بہن بھائیوں اور دوسرے رشتے داروں کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتے تھے۔ ساتھ مل کر کھانا پینا اور کھیلنا کودنا بہت اچھا لگتا تھا، میرے دادا نہایت بااصول آدمی تھے اور اکثر لوگ انہیں انگریزوں کی طرح سمجھتے تھے، انھیں حقہ اور وسکی بہت پسند تھی۔ وہ سار ادن گھر کے صحن میں موجود رہتے تھے، اس زمانے میں ریڈیو ہی تفریح کا واحد ذریعہ تھا، ہمیں فلم دیکھنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ میرے والد جی ایم ٹیگور کا تعلق کلکتہ کی ایک لبرل فیملی سے تھا۔
شرمیلا ٹیگور نے بتایا کہ میں نے کیریئر کا آغاز بنگالی فلموں سے کیا ۔میری پہلی فلم’’اوپو سنسار‘‘تھی جس کے ڈائریکٹر ستیہ جیت رائے تھے،انکا شمار عظیم ڈائریکٹرز میں ہوتا ہے۔پہلی فلم میں ہی ان کے ساتھ کام کرنا میرے لیے عزت کی بات تھی، لوگوں نے میری اس فلم میں پرفارمنس کو پسند کیا۔ اس کے بعد’’شکتی سمانتا‘‘ایک بہت ہی مختلف طرز کی فلم تھی جو مجھے آج بھی پسند ہے۔
 
 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment