ایمزٹی وی(صحت)ڈاکٹرز نے تنبیہہ کی ہے کہ 30 سال تک کی عمر کے افراد جو سخت ورزشیں کر رہے ہیں وہ گھٹنے، پیٹھ اور کولہے سے متعلق مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ساؤتھ ہمپٹن جنرل اسپتال کے آرتھو پیڈک سرجن گورو دتہ کے مطابق سخت ورزشیں ہڈیوں اور جوڑوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کا علم 60 سال کی عمر تک نہیں ہوتا۔
پچھلے کچھ عرصے میں زندگی مصروف ہونے کے باوجود نوجوانوں میں فٹ رہنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ اس رجحان کو دیکھتے ہوئے مختلف فٹنس اداروں نے کم وقت میں اثر دکھانے والے سخت ورزشوں کے پیکجز متعارف کروائے ہیں جو ویسے تو بہت جلدی فائدہ دیتے ہیں لیکن انہیں چھوڑنے کے بعد ان کے نقصانات کا پتہ چلتا ہے۔
یہ نقصانات بعض دفعہ ناقابل تلافی اور دیرپا ہوتے ہیں۔ گورو کے مطابق کم وقت میں فائدہ دینے والی یہ سخت ورزشیں جوڑوں اور پٹھوں کے لیے سخت نقصان دہ ہیں اور بعض اوقت یہ سرجری کی وجہ بن جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس آنے والے 30 سال کی عمر کے زیادہ تر افراد کولہوں، پیٹھ اور گھٹنے کے مسائل کا شکار ہوتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جنہیں بے تحاشہ ورزش کا شوق ہوتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صرف 3 سے 5 سال قبل تک یہ مسائل 50 سال سے زائد عمر کے افراد میں پائے جاتے تھے۔
انہوں نے جم اور فٹنس سینٹرز کو صحت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے سختی سے تنبیہہ کی کہ نوجوان سخت ورزشیں کرنے سے احتیاط کریں اور اعتدال میں رہ کر ورزش کریں۔