اتوار, 24 نومبر 2024


ایسی بیٹری جو وٹامن بی ٹواستعمال کرتے ہوئے بجلی پیدا کرے

ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)ہارورڈ یونیورسٹی میں ماہرین کی ٹیم نے ایسی بیٹری تیار کرلی ہے جو وٹامن بی ٹو استعمال کرتے ہوئے بجلی تیار کرسکتی ہے۔چینی نژاد امریکی سائنسداں، کائی جیانگ لین اور ان کے ساتھی ایسے نامیاتی مادّوں (آرگینک مٹیریلز) کی تلاش میں رہتے ہیں جو زہریلے نہ ہوں اور کم خرچ بیٹریوں میں استعمال بھی ہوسکیں۔ یہ ٹیم پہلے بھی ایسی ایک بیٹری بناچکی ہے جس میں بجلی بنانے کے لیے کینون اور فیروسائنائیڈ کہلانے والے نامیاتی مادّے استعمال کیے جاتے ہیں۔

اپنی تازہ کوششوں میں انہوں نے رائبوفلیون، المعروف وٹامن بی ٹو (Vitamin B2) کے سالمات میں تھوڑی سی تبدیلی کی اور انہیں بیٹری میں استعمال کے قابل بنالیا۔ واضح رہے کہ انسانی جسم میں بھی وٹامن بی ٹو کا تعلق توانائی کی پیداوار ہی سے ہے۔ کائی جیانگ کا کہنا ہے کہ وٹامن بی ٹو استعمال کرنے والی بیٹری بنانے میں آسان ہوگی اور کم خرچ بھی ہوگی؛ جب کہ یہ ہوا اور شمسی ذرائع سے حاصل شدہ توانائی ذخیرہ کرنے میں بھی بہت موزوں رہے گی۔

روایتی بیٹریوں کی طرح ترمیم شدہ وٹامن بی ٹو پر چلنے والی بیٹریاں بھی جسامت میں جتنی زیادہ ہوں گی، ان میں بجلی ذخیرہ کرنے اور بنانے کی صلاحیتیں بھی اتنی ہی زیادہ ہوں گی۔ ہارورڈ کے ماہرین کی ٹیم اب مزید کینون مرکبات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ انہیں اس مقصد کے لiے کوئی اور بھی بہتر نامیاتی مادّہ میسر آسکے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment