ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پاکستان میں زیاؤ می اسمارٹ فون کی فروخت پر پابندی کی تصدیق کردی۔ پی ٹی اے کے ترجمان خرم مہران نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 'می ڈیوائسز' پر پاکستان میں پابندی عائد ہے اور مذکورہ اسمارٹ فون پر پابندی کی وجہ یہ ہے کہ وہ ملک کے قانون کی پاسداری نہیں کررہے۔
انھوں نے کہا کہ تمام فونز کی فروخت سے قبل اس کی ساخت کیلئے پی ٹی اے سے منظوری حاصل کرنا ہوتی ہے جبکہ زیاؤ می کو اب تک منظوری نہیں مل سکی ہے۔ ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ مذکورہ اسمارٹ فون متعارف کرانے والوں نے اس کی منظوری کیلئے درخواست جمع کرائی ہے یا اسے نامنظور کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ساخت کی منظوری کا طریقہ کار انتہائی آسان ہے کہ اس فون کا سیٹ پی ٹی اے میں جمع کرانا ہوتا ہے۔ خرم مہران نے کہا کہ 'اس کا ایک فارم ہے جس کی معمولی سی فیس ہے، انھیں اسے لازمی جمع کرانا ہوگا تاکہ اس کی منظوری دی جاسکے یا اسے مسترد کیا جاسکے۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی اے فون کی ٹیکنیکل تفصیلات کے ساتھ ساتھ دیگر چیزوں کو بھی دیکھتا ہے، جس کے بعد اس کی منظوری کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ چین کی اسمارٹ فون بنانے والی فرم 'زیاؤ می' نے اپنی پاکستانی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا تھا کہ پی ٹی اے نے 'می ڈیوائسز' کی پاکستان میں فروخت اور مارکیٹنگ کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پی ٹی اے نے مطالبہ کیا ہے کہ زیاؤ می پی کے ڈاٹ کام می ڈیوائسز کی سیل اور مارکیٹنگ کو بند کیا جائے، ہم اپنے خریداروں اور ملک کے دیگر لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ مارکیٹ میں ایک ہی برانڈ کی اجارہ داری کو سمجھیں، تاہم انھوں نے بیان میں مذکورہ برانڈ کا تذکرہ نہیں کیا۔ زیاؤ می کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے اگر کسی جائز تشویش کا اظہار کیا تو ہم اسے دور کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ہمیں اب تک ایسی کوئی وجہ بتائی نہیں گئی ہے۔