ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ تو سیدھے ہاتھ یا رائٹ ہینڈر ہے مگر کچھ لوگوں اپنے بائیں ہاتھ کا زیادہ استعمال کیوں کرتے ہیں ہوسکتا ہے آپ کو علم نہ ہو مگر ہر 20 ہزار میں سے ایک فرد ایسا ہوتا ہے جس کا بایاں ہاتھ بالادست ہوتا ہے یا یوں کہہ لیں وہ لیفٹ ہینڈر یا کھبا ہوتا ہے۔
سیدھے کے مقابلے میں بائیں بازو کو زیادہ استعمال کرنے کا رجحان کیسے کسی فرد کے اندر پیدا ہوتا ہے ماضی میں تو خیال کیا جاتا تھا کہ ایسے افراد درحقیقت شیطان کے سامنے کمزور اور انہیں اپنی اس عادت پر قابو پانا چاہئے۔ خوش قسمتی سے اب یہ توہم پرستی تو ختم ہوچکی مگر اب بھی لوگوں کے اندر یہ تجسس موجود ہے کہ آخر کچھ بچے سیدھے کی بجائے بائیں ہاتھ کو زیادہ استعمال کرتے ہوئے کیسے بڑھتے ہیں۔
جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ ہر بیس ہزار میں سے ایک فرد لیفٹ ہینڈر ہوتا ہے یا دنیا کے نوے فیصد افراد سیدھے جبکہ دس فیصد بائیں ہاتھ کو زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ تو سائنس کے لیے بھی یہ سوال ایک معمہ ہے جس کے کئی جوابات دیئے گئے ہیں۔
2013 کی ایک تحقیق میں جسم کے ایسے جینز کا ان میں ردوبدل کو شناخت کیا گیا تھا جو جسم اور دماغ کو سیدھے اور بائیں ہاتھ کے استعمال پر مجبور کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ یہ جینز کسی ہاتھ کے زیادہ استعمال کا باعث بنتے ہوں، مگر کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ جینز کسی ہاتھ کو بالادست بنانے میں 25 فیصد کردار ہی ادا کرتے ہیں۔
ان کے بقول سیدھے یا بائیں ہاتھ کی بالادستی مکمل طور پر اتفاقیہ ہوتی ہے اور دراصل ایک عادت ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ بڑھتی چلی جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 30 فیصد افراد ایسے ہیں جو مختلف کاموں کے دوران سیدھے یا الٹے ہاتھ کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم وجہ چاہے جو بھی ہو سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سیدھے اور بائیں ہاتھ استعمال کرنے والے افراد کی شخصی عادات میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔