ھفتہ, 23 نومبر 2024


کانگو وائرس سے لوگوں کی صحت کو سنگین خطرے کا سامنا ہے

ایمز ٹی وی (صحت) عید الاضحیٰ پر کانگو وائرس سے لوگوں کی صحت کو سنگین خطرے کا سامنا ہے جو اب تک پاکستان بھر میں کم ازکم 28 جانوں کے ضیاع کا باعث بن چکا ہے، ماہرین نے قربانی کے مذہبی فریضے کے دوران لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی ہیں۔

ماہرین کے مطابق کانگو سے تحفظ دینے والا سب سے موثر اقدام جانوروں کی قربانی کے لیے کسی جگہ کو مخصوص کرنا یا مذبح خانے کا استعمال ہے۔ انڈس ہسپتال کے وبائی امراض کی کنسلٹنٹ ڈاکٹر ثمرین سرفراز کے مطابق " اگر ہم کانگو وائرس کے کیسز کی روک تھام کے خواہشمند ہیں تو قربانی کو کسی باقاعدہ مذبح خانے یا مخصوص مقامات میں کرنا ہوگا، سعودی عرب میں کانگو کے کیسز بمشکل ہی نظر آتے ہیں حالانکہ وہاں دوران حج متعدد جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے"۔

ان کا کہنا تھا " ایسا اس لیے ہے کیونکہ جانوروں کی قربانی مخصوص مذبح خانوں میں ہوتی ہے اور ڈھانچوں کو مناسب طریقے سے تلف کیا جاتا ہے"۔ ان کے مطابق حکومت کو جانوروں کی قربانی کے لیے مقامات مخصوص کرنے چاہئے اور جس حد تک ممکن ہوسکے گھروں میں قربانی کی حوصلہ شکنی کرنی چائے۔ انہوں نے کہا " ایک طے کردہ معیار کے تحت کسی جانورو کو سڑک کنارے فروخت نہیں ہونا چاہئے، جبکہ گھروں یا گلیوں میں قربانی نہیں ہونی چاہئے"۔

ان کے بقول حکومت کو " جانوروں کے صاف ذبح" کے تصور کو فروغ دینا چاہئے کیونکہ مذبح خانوں کی گندگی جانوروں کے انفیکشنز کو بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہا " جب آپ جانوروں کو گاڑیوں میں جاتے ہوئے دیکھتے ہیں جن پر لوگ بھی لٹکے ہوئے ہوتے ہیں، یا انسان اور جانور سڑکوں پر ہجوم کی شکل میں ہوتے ہیں تو کسی نے بھی حفاظتی ملبوسات نہیں پہنے ہوتے، ان حالات میں یہ کسی کے لیے بھی ممکن نہیں کہ وہ کانگو کی وباءکو پھیلنے سے روک سکے"۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment