ھفتہ, 23 نومبر 2024


جو کے پودوں سے فصلوں کی بہترین پیداوار ممکن بنادی

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کی شاہ عبداللہ یونیورسٹی میں سائنسدانوں نے ’جو‘ کے پودوں میں کچھ ایسی جینیاتی خصوصیات دریافت کی ہیں جو زیادہ نمک والی مٹی میں فصلوں کو بہتر پیداوار دینے کے قابل بناسکتی ہیں۔
مٹی میں نمک کی زیادہ مقدار یعنی ’’شوریدگی‘‘ ایک عالمی مسئلہ ہے جو پودوں کی بہتر نشوونما پانے میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ ایسے ماحول میں صرف وہی پودے پروان چڑھ سکتے ہیں جو قدرتی طور پر زیادہ نمک استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جنہیں سائنسی زبان میں ’’ہیلوفائٹس‘‘ (halophytes) بھی کہا جاتا ہے۔ دوسرے پودوں کو زیادہ نمک والی مٹی میں نشوونما پانے کے قابل بنانے کے لیے ہیلوفائٹس کو زیادہ نمک والی مٹی میں پروان چرھنے کے قابل بنانے والے جین حاصل کیے جاتے ہیں اور جینیاتی انجینئرنگ سے استفادہ کرتے ہوئے انہیں دوسرے پودوں میں منتقل کرکے انہیں بھی نمک زدہ زمین میں نشوونما پانے کے قابل بنایا جاتا ہے۔
اسی طرح کی کوششوں کے دوران ثول، سعودی عرب میں واقع ’’شاہ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘‘ (KAUST) کے ماہرین نے مختلف فصلوں کے تفصیلی جینیاتی نقشے تیار کیے اور ’جو‘ (بارلے) میں ایسے جین شناخت کرلیے جو اِس میں شوریدگی کے خلاف مزاحمت بڑھاتے ہیں اور اسے نمک زدہ میں مناسب طور پر پھلنے پھولنے کے قابل بناتے ہیں۔
کے اے یو ایس ٹی میں شعبہ حیاتیات و ماحولیات اور انجینئرنگ کے سائنسدانوں نے شوریدگی کے خلاف مزاحم جین کی تلاش میں ’جو‘ کی ایسی 25 جنگلی اقسام کا تجزیہ کیا جو ریگزارِ عرب کی زرخیز زمینوں پر اُگتی ہیں اور جن میں ’جو‘ کی تجارتی اقسام کی نسبت شوریدگی کے خلاف زیادہ مزاحمت پائی جاتی ہے۔ ان میں کچھ ایسے مختلف جین دریافت ہوئے جو انہیں مٹی میں زیادہ نمک برداشت کرنے کے قابل بناتے ہیں اور جن کی بدولت وہ شور زدہ زمینوں میں بھی اچھی نشوونما پاتی ہیں۔
اگلے مرحلے میں یہ جین علیحدہ کرکے دوسری فصلوں میں پیوند کیے جائیں گے تاکہ دوسرے پودوں میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے اور یہ دیکھا جاسکے کہ انہیں استعمال کرتے ہوئے، شور زدہ زمینوں پر منافع بخش فصلیں بھی کاشت کی جاسکتی ہیں یا نہیں۔
واضح رہے کہ ’جو‘ کا شمار جزوی نوعیت کے ہیلوفائٹس میں کیا جاتا ہے۔ یعنی اس میں دیگر پودوں کی نسبت زیادہ نمک برداشت کرنے کی صلاحیت ضرور پائی جاتی ہے لیکن وہ باضابطہ ہیلوفائٹس کے مقابلے میں خاصی کم ہوتی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment