اتوار, 24 نومبر 2024


گوشت کی زیادتی کئی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے


ایمز ٹی وی (صحت) گوشت ہماری غذا کا ضروری جزو ہے لیکن کھانے میں گوشت کی زیادتی بھی کئی بیماریوں اور صحت کے مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔ اگرچہ اس بارے میں کوئی باقاعدہ سروے نہیں ہوا لیکن بالعموم یہ دیکھا گیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد مریضوں کی تعداد اچانک ہی معمول سے بڑھ جاتی ہے۔ طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت کھانے میں عیدالاضحیٰ کے موقعے پر خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے۔ گوشت میں پروٹین (لحمیات) اور چکنائی (روغنیات) کی وافر مقدار ہوتی ہے۔ یہ دونوں ہمارے جسم کی بنیادی غذائی ضروریات میں شامل ہیں لیکن اگر غذا میں ان کی مقدار زیادہ ہوجائے تو اس سے بھی صحت کو متعدد خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

بقرعید کے موقعے پر زیادہ گوشت کھانے والے اکثر لوگ دانتوں اور مسوڑھوں کی مختلف تکالیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔ چھوٹا یا بڑا گوشت زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو اس سے معدے میں جلن ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگوں کو قبض کی شکایت ہوجاتی ہے جب کہ بہت سے لوگ دست اور ہیضے جیسی بیماریوں میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ گوشت کھانے میں بداحتیاطی اور بے اعتدالی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ ان امراض سے بچنے کا بہترین حل یہی ہے کہ گوشت کھانے میں توازن رکھا جائے۔

عیدالاضحیٰ کے دنوں میں مصالحے دار اور مرغن کھانوں کے ساتھ ساتھ بار بی کیو کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ پانی میں اُبال کر کم مصالحے میں پکائے ہوئے گوشت کے مقابلے میں مصالحے دار، مرغن اور آگ پر بھونا گیا گوشت کہیں زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے اور اس کا بکثرت استعمال کینسر کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ غذا کو متوازن رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ صرف عید کے موقعے ہی پر نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی سرخ گوشت (خاص طور پر گائے اور بھینس کا گوشت) کم استعمال کیا جائے جب کہ اس کے ساتھ سبزیاں اور پھل بھی کھائے جاتے رہیں کیونکہ ان میں غذائی ریشہ (فائبر) ہوتا ہے جو نظامِ ہاضمہ کو درست رکھنے میں بہت مفید ہوتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment