ایمز ٹی وی ( صحت )سول اسپتال حیدرآبادمیں مریضوں کے لئے مفت ادویات کی مد میں سالانہ 70کروڑ روپےکا فنڈز جاری کیا جاتا ہے ، مفت ادویات نجی میڈیکل اسٹورسے برآمد ہوئیں تومریضوں کوملنے والی سہولت کا پول کھل گیا۔
800 بستروں پر مشتمل لیاقت یونیورسٹی سول اسپتال حیدرآباد وہ سرکاری اسپتال ہے جسے ہر سال ادویات کی مد میں 70 کروڑ روپے سے زائد فنڈز جاری کیاجاتاہے، لیکن اس کے باوجود یہاں کی او پی ڈی میں روزانہ کی بنیاد پر پہنچنے والے 4 ہزار سے زائد مریضوں میں سے بیشتر کو اسپتال کے اندر اور قریب میں واقع نجی میڈیکل اسٹورز سے ادویات خریدنا پڑتی ہیں۔
اسپتال میں دوائی نہیں ملی باہر سے خریدی ہے،بازار کی دوائی لکھ کر دی ہے اسپتال میں نہیں ہے،سول اسپتال انتظامیہ کے دعوؤں کا پول اس وقت کھل گیا جب اسپتال کے اندر ہی قائم نجی میڈیکل اسٹور سے اسپتال کی مہر لگی ہوئی ادویات پکڑی گئیں۔سول اسپتال حیدرآباد سے سرکاری ادویات کی چوری اور کرپشن کے کئی کیسز ماضی میں بھی سامنے آ چکے ہیں جس پر کئی انکوئریز بھی ہو چکی ہیں لیکن مریض پھر بھی پریشان ہیں۔سول اسپتال حیدرآباد میں مریضوں کی ادویات نہ ملنے کی شکایات اور نجی میڈیکل اسٹورز سے اسپتال کی مہر لگی ادویات کی برآمدگی محکمہ صحت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔