ایمز ٹی وی ( صحت) لاہور کی فضاؤں میں چھائی اسموگ نے اپنے اثرات کھل کر دکھانے شروع کر دیے ،شہری سانس،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور دمے میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں پہنچنے لگے ،طبی ماہرین نے گھروں سے غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے اور چہروں پر ماسک پہننے کی تاکیدکر دی ۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ بھارتی پنجاب میں کسانوں کی جانب سے جلائی جانے والی فصلوں کی باقیات اور گھاس پھوس نذرِ آتش کرنے سے کثیف دھواں فضا میں جاتا ہے جو سرد موسم میں منجمند ہوکر گاڑھے دھویں یا اسموگ کی صورت میں بھارت اور پاکستان پر چھایا رہتا ہے۔
لاہور کی فضاؤں میں اسموگ کے نام سے چھا جانے والے گرد وغبار آج نسبتاً کم تھا ،تاہم اسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد سے اس کے اثرات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ،اسپتالوں میں سانس،دمے،گلےکی تکلیف ،نمونیا اور الرجی کے مریضوں کا رش ہے جن میں کم عمر بچے اور بزرگ زیادہ متاثر ہیں۔
لاہور کے اسپتالوں میں صرف 12 گھنٹوں کے دوران 1200سے زائد مریض پہنچے، جناح اسپتال میں 130 بچے اور 30 بزرگ شہری ایمرجنسی لائے گئے،طبی ماہرین کی ماسک پہن کر گھروں سے نکلنے،پنکھے نہ چلانےاور نیم گرم پانی کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ فضا میں پایا جانے والا یہ گردوغبار بارش ہونے پر ختم ہو جائےگا۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے مریض گھر وں میں رہ کر اسٹیم لیں، ٹھنڈے مشروبات اور کھانے پینے کی کھٹی ترش اشیاء سے پرہیز کیا جائے ۔