ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک عام جہاز سے لندن سے نیویارک کا سفر لگ بھگ 7 گھنٹے میں طے ہوتا ہے جو کہ زبردست پیشرفت ہے کیونکہ بحری جہازوں سے اس سفر کو طے کرنے میں کئی ہفتے بلکہ مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔ مگر تصور کریں ایسے طیارے کا جو لگ بھگ ساڑھے تین ہزار میل کا یہ سفر محض ساڑھے تین گھنٹے میں طے کرلے؟ جی ہاں ایسے سپر سانک طیارے کو متعارف کرا دیا گیا ہے جو اتنا طویل سفر بہت جلد طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا یعنی کراچی سے لندن کا طویل سفر بھی تین گھنٹوں میں ممکن ہوسکے گا۔ یہ طیارہ بوم نامی کمپنی نے تیار کیا ہے جسے بے بوم جیٹ کا نام دیا گیا ہے اور اسے دنیا کا تیز ترین سول ائیرکرافٹ قرار دیا گیا ہے۔
اس طیارے کی پہلی آزمائشی پرواز آئندہ سال ہوگی اور بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ لندن سے نیویارک کا سفر ساڑھے تین گھنٹے میں طے ہوسکے گا۔ اس طیارے کا پروٹو ٹائپ ماڈل امریکی ریاست ڈینور میں متعارف کرایا گیا جس کا ٹیکنیکل نام XB-1 رکھا گیا ہے۔ بوم کمپنی کے روح رواں رچرڈ برانسن کے مطابق ہماری کمپنی ورجین گالاٹیک نے بوم کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ لوگوں کو تیز تر سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا تھا۔ اس طیارے حد رفتار 1451 میل فی گھنٹہ تک ہوگی جو کہ کنکورڈیا سے سو میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔ اس طیارے میں جنرل الیکٹرک کا طیارہ کردہ انجن لگے گا جبکہ دیگر پرزہ جات بھی معروف کمپنیوں سے تیار کرائے جائیں گے۔ اس طیارے میں جدید ترین ایرو ڈائنامکس، موثر انجن ٹیکنالوجی اور نئے میٹریلز کو استعمال کیا گیا ہے تاکہ موجودہ طیاروں سے 2.6 گنا تیز سفر کے دوران مسافروں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔