ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) اس وقت دنیا بھر میں استعمال ہونے والے 80 فیصد اسمارٹ فونز اینڈرائیڈ ہیں اور اگر آپ بھی ان میں سے ایک ہیں تو اس جھٹکے کے لیے تیار ہوجائیں۔ نیویارک ٹائمز نے ایک سیکیورٹی کمپنی کرپٹو وائر کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مارکیٹ میں دستیاب سستے چینی اسمارٹ فونز صارفین کا ذاتی ڈیٹا ہر 72 گھنٹے میں چین بھیجتے ہیں۔ جی ہاں واقعی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان چینی فونز میں ایک ایسا سافٹ ویئر کام کررہا ہے جو کہ مختلف نوعیت کا ذاتی ڈیٹا براہ راست ہر 72 گھنٹے کے بعد چینی سرورز میں بھیجتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر چینی کمپنی شنگھائی اڈیوپس ٹیکنالوجی نے تیار کیا ہے اور رپورٹ کے مطابق یہ لاکھوں ڈیوائسز میں موجود ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ ان میں پاکستان میں زیراستعمال کتنے فونز ہوسکتے ہیں یا کتنے پاکستانی اس سے متاثر ہورہے ہیں۔
کرپٹو وائر نے اس سافٹ وئیر کی شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ٹیکسٹ پیغامات سے زیادہ ڈیٹا اکھٹا کرتا ہے جن میں کانٹیکٹ لسٹس، کال لاگز، لوکیشن انفارمیشن اور دیگر ڈیٹا قابل ذکر ہے۔ نیویارک ٹائمز کو امریکی حکام نے بتایا کہ یہ واضح نہیں کہ اس سافٹ وئیر کو کس مقصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے یعنی صارفین کا ڈیٹا اشتہارات کے لیے جمع ہوتا ہے یا انٹیلی جنس معلومات اکھٹی کی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی اس ڈیٹا کو کسی نامعلوم چینی کمپنی کو کسٹمر سپورٹ فراہم کرنے کے لیے جمع کرتی ہے۔