ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے ماہرین نے ایک دلچسپ ایپ تیار کی ہے جس کے ذریعے گزشتہ 6 ماہ میں 200 زلزلے کامیابی سے شناخت کیے گئے ہیں۔
اس ایپ کے ذریعے زلزلوں کے نیٹ ورک کو بھی سمجھا جاسکتا ہے۔ اس کے تخلیق کار کا کہنا ہے کہ مائی شیک چھوٹے اور بڑے زلزلوں کو شناخت کرسکتی ہے، اس ایپ کو فروری 2016 میں ریلیز کیا گیا تھا اور اینڈروئڈ ایپ ابتک2لاکھ افراد ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں۔
فرانس میں یورپ اور بحیرہ روم کے زلزلہ مرکز کے ماہر کے مطابق اس سے قبل کئی لوگوں نے زلزلہ ایپ بنائی لیکن ان میں سے مائی شیک ایپ سب سے زیادہ مؤثر اور بہتر ہے۔ فی الحال یہ ڈیٹا ریکارڈ کرتی ہے لیکن مستقبل میں انہیں زلزلوں سے خبردار کرنے کے قابل بھی بنایا جائے گا تاکہ لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا کر قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے۔
زلزلے والے علاقوں میں مہنگے اور حساس سینسر بہت گہرائی میں لگائے جاتے ہیں اور اسی طرح کے سینسر یورپی تعاون سے کوئٹہ اور بلوچستان کے چلتن فالٹ کے اطراف میں بھی لگائے گئے ہیں۔ لیکن ہر جگہ یہ سینسر موجود نہیں جس کی
ایک مثال بھوٹان ہے جہاں بار بار زلزلے آتے رہتے ہیں مگر عوام کے پاس اسمارٹ فون موجود ہیں۔ اگر نیپال میں ہزاروں لوگ مائی شیک استعمال کر یں تو اسے زلزلوں کی اتبدائی وارننگ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح زلزلوں کے خطرے سے دوچار جاپان میں بھی لوگ اس ایپ کے ذریعے خبردار ہوسکتے ہیں اور اتنا وقت ضرور مل سکتا ہے کہ وہ میز یا پلنگ کے نیچے گھس جائیں یا کھلے میدانوں کی جانب بھاگ سکیں۔ اس طرح اگر 100 مربع
کلومیٹر پر چند سو افراد بھی یہ ایپ استعمال کریں تو اس سے ایک زبردست زلزلہ نیٹ ورک بن سکتا ہے۔
مائی شیک ٹیم نے نیورل نیٹ ورک پر مبنی ایک طریقہ استعمال کیا ہے جو عام تھرتھراہٹ اور زلزلے کے ارتعاش میں فرق محسوس کرتا ہے اور زلزلے سے خبردار کردیتا ہے۔ اسے بنانے والی ٹیم نے ایپ کو کئی طرح سے آزمایا ہے، موبائل فون ایپ سے بننے والا نیٹ ورک بہت حساس ہوتا ہے اور زلزلے کے بعد تیز لیکن کم نقصان دہ پرائمری یا پی امواج کی شناخت کرتا ہے اور اس کے بعد سست لیکن زیادہ تباہ کن ایس امواج آتی ہیں، اس ایپ کے ذریعے زلزلے کے مرکز ایپی سینٹر کی شناخت کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔