ھفتہ, 23 نومبر 2024


مائی شیک ایپ سےزلزلوں کی شناخت ممکن

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے ماہرین نے ایک دلچسپ ایپ تیار کی ہے جس کے ذریعے گزشتہ 6 ماہ میں 200 زلزلے کامیابی سے شناخت کیے گئے ہیں۔

297775293 Smartphone Can Alert Users To Earthquakes 6

 

 

اس ایپ کے ذریعے زلزلوں کے نیٹ ورک کو بھی سمجھا جاسکتا ہے۔ اس کے تخلیق کار کا کہنا ہے کہ مائی شیک چھوٹے اور بڑے زلزلوں کو شناخت کرسکتی ہے، اس ایپ کو فروری 2016 میں ریلیز کیا گیا تھا اور اینڈروئڈ ایپ ابتک2لاکھ افراد ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں۔

Myshake Features

 

 

فرانس میں یورپ اور بحیرہ روم کے زلزلہ مرکز کے ماہر کے مطابق اس سے قبل کئی لوگوں نے زلزلہ ایپ بنائی لیکن ان میں سے مائی شیک ایپ سب سے زیادہ مؤثر اور بہتر ہے۔ فی الحال یہ ڈیٹا ریکارڈ کرتی ہے لیکن مستقبل میں انہیں زلزلوں سے خبردار کرنے کے قابل بھی بنایا جائے گا تاکہ لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا کر قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے۔

زلزلے والے علاقوں میں مہنگے اور حساس سینسر بہت گہرائی میں لگائے جاتے ہیں اور اسی طرح کے سینسر یورپی تعاون سے کوئٹہ اور بلوچستان کے چلتن فالٹ کے اطراف میں بھی لگائے گئے ہیں۔ لیکن ہر جگہ یہ سینسر موجود نہیں جس کی

ایک مثال بھوٹان ہے جہاں بار بار زلزلے آتے رہتے ہیں مگر عوام کے پاس اسمارٹ فون موجود ہیں۔ اگر نیپال میں ہزاروں لوگ مائی شیک استعمال کر یں تو اسے زلزلوں کی اتبدائی وارننگ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اسی طرح زلزلوں کے خطرے سے دوچار جاپان میں بھی لوگ اس ایپ کے ذریعے خبردار ہوسکتے ہیں اور اتنا وقت ضرور مل سکتا ہے کہ وہ میز یا پلنگ کے نیچے گھس جائیں یا کھلے میدانوں کی جانب بھاگ سکیں۔ اس طرح اگر 100 مربع

کلومیٹر پر چند سو افراد بھی یہ ایپ استعمال کریں تو اس سے ایک زبردست زلزلہ نیٹ ورک بن سکتا ہے۔

MyShake ScreenShot

 

مائی شیک ٹیم نے نیورل نیٹ ورک پر مبنی ایک طریقہ استعمال کیا ہے جو عام تھرتھراہٹ اور زلزلے کے ارتعاش میں فرق محسوس کرتا ہے اور زلزلے سے خبردار کردیتا ہے۔ اسے بنانے والی ٹیم نے ایپ کو کئی طرح سے آزمایا ہے، موبائل فون ایپ سے بننے والا نیٹ ورک بہت حساس ہوتا ہے اور زلزلے کے بعد تیز لیکن کم نقصان دہ پرائمری یا پی امواج کی شناخت کرتا ہے اور اس کے بعد سست لیکن زیادہ تباہ کن ایس امواج آتی ہیں، اس ایپ کے ذریعے زلزلے کے مرکز ایپی سینٹر کی شناخت کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment