اتوار, 24 نومبر 2024


کل فش کی انوکھی کہانی

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک ایسی مچھلی دریافت کرلی ہے جو انتہائی زہریلے ماحول میں بھی آسانی سے زندہ رہ سکتی ہے۔

’’مڈ منو‘‘ یا ’’کل فش‘‘ کہلانے والی یہ مچھلی امریکہ کے مشرقی ساحل (ایسٹ کوسٹ) کے قریب سمندر میں پائی جاتی ہے اور اس نے خود کو تبدیل کرکے اس قابل بنالیا ہے کہ یہ 8000 گنا زیادہ زہر آسانی سے برداشت کرجاتی ہے۔ یعنی اتنا زہر جو ایک ہزار سے زیادہ دوسری مچھلیوں کو ہلاک کرنے کےلئے کافی ہوتا ہے، وہ اس مچھلی پر اثرانداز نہیں ہو پاتا۔

نیو جرسی میں نیو آرک کا ساحلی علاقہ پچھلے کئی سال سے خطرناک اور زہریلے فضلے کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جہاں سے ہر سال دریائے الزبتھ کے راستے ہزاروں ٹن زہریلا مواد سمندر میں پھینکا جاتا ہے۔ چھوٹی جسامت اور خوبصورت، چمک دار رنگوں والی یہ ’’کل فش‘‘ اسی ساحل کے نزدیک سمندر کی پٹی میں پائی جاتی ہے اور گھریلو ایکویریئمز میں آرائش کےلئے پالی جاتی ہے جبکہ ماحولیاتی جائزے میں خصوصی اہمیت بھی رکھتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کے ماحولیات داں اینڈریو وائٹ ہیڈ اور ان کے ساتھیوں نے نیو آرک سے متصل سمندر سے اس قسم کی 400 مچھلیاں پکڑیں اور جائزہ لیا کہ لمبے عرصے تک زہر آلود ماحول میں رہنے کی وجہ سے ان پر کیا اثرات پڑے ہیں۔

وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ان مچھلیوں میں قدرتی طور پر ایسی تبدیلیاں واقع ہوچکی ہیں جن کی بدولت یہ عام حالات کی نسبت 8000 (آٹھ ہزار) گنا زیادہ زہریلے پانی میں آسانی سے زندہ رہ سکتی ہیں جبکہ یہ تمام زہریلے مادے وہ ہیں جو مختلف کارخانوں اور فیکٹریوں سے فضلے کی صورت میں نکل کر مسلسل سمندر میں پہنچ رہے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment