ھفتہ, 23 نومبر 2024


برفانی طوفان، اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین نے 6 سال قبل تبت میں گلیشیئر سے ٹوٹنے والے ایک بہت بڑے ٹکڑے کی تفصیل بیان کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ گلوبل وارمنگ اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا ہے۔

اس سال جولائی میں مغربی تبت کے علاقے میں آرو پہاڑ کے پاس موجود ایک بہت بڑے گلیشیئر سے برف کا ایک ٹکڑا الگ ہوکر گرا تھا جس کا رقبہ 9 کروڑ مربع گز بتایا جاتا ہے۔ اس واقعے سے 3.7 مربع میل کا علاقہ برف میں دب گیا اور بعض مقامات پر 100 فٹ گہری برف دیکھی گئی تھی۔
.
گلیشیئر ٹوٹنے سے برف سے 5 منٹ تک برفانی طوفان کی کیفیت رہی جس سے 9 چرواہے ہلاک اور 100 برفانی بیل (یاک) اور 350 بھیڑیں ہلاک ہوگئی تھیں۔ ناسا کے مطابق یہ انسان کی معلومہ تاریخ میں ایک بہت بڑا برفانی طوفان تھا تاہم اس واقعے کے بعد ماہرین اس کی وجہ بتانے سے قاصر رہے تھے۔

اب بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم اوراوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ پانی پگھلتے پگھلتے گلیشیئر کے نیچے جمع ہوتا رہا اور غیرمعمولی گرم سے گلیشیئر کا ایک بڑا حصہ الگ ہوکر سرک گیا جو برفانی طوفان کی صورت میں آبادی پر گرا۔

چینی اکیڈمی آف سائنسس سے وابستہ گلیشیئر کے ماہر نے بتایا کہ گلیشیئر عموماً اچانک سے بھی صرف چند میٹرتک ہی آگے بڑھتے ہیں لیکن یہ گلیشیئر جولائی کے بعد ستبمر میں بھی آگے بڑھا تھا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

2002 میں روس میں کولکا گلشیئر کا ڈیڑھ میل لمبا ٹکڑا الگ ہوکر 6 منٹ میں 11 میل دور پہنچ گیا تھا جس سے 100 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تبت کے گلیشیئر میں بھی یہی کچھ ہوا ہے اور اس کا بہت بڑا حصہ قدرے تیزی سے آگے کی جانب بڑھا ہے۔

اس سے قبل گلیشیئر کا سرکاؤ میلوں کی بجائے چند گز اور میٹروں میں ناپا جاتا تھا۔
یونیورسٹی آف اوسلو کے ماہرین کے مطابق اب تک اس گلیشیئر کے ٹوٹنے کا معمہ حل نہیں ہوسکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، خیال ہے کہ برف پگھل کر پانی بنی اور گلیشیئر کی تہہ میں جمع ہوتی رہی جس سے پھسلن پیدا ہوئی اور گلیشیئر فوری طور پر ٹوٹ کر آگے بڑھا۔

لیکن اب سوال یہ ہےکہ پانی کیونکر جمع ہوا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ گلیشیئر کا ایک حصہ یکدم گرم ہوا ہے۔ گلیشیئر کے پاس لگے آلات بتاتے ہیں کہ گزشتہ 50 سال میں یہاں کا درجہ حرارت صرف 3 ڈگری فارن ہائیٹ بڑھا ہے جو بہت کم ہے لیکن دھیرے دھیرے پانی کو پگھلانے اور گلیشیئر کو لڑھکانے کے لیے کافی ہے۔

ماہرین نے ایسے مزید واقعات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب گلیشیئر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے بہت تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں اور ایسے مزید سانحات جنم لے سکتے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment