ھفتہ, 23 نومبر 2024


سرکاری اسپتالوں میں انسینی ریٹر موجود نہیں

 

ایمز ٹی وی(صحت) صوبے کے بیشتر سرکاری اسپتالوں میں طبی فضلے کو سائنسی بنیادوں پر تلف کرنے والی مشین(انسینی ریٹر) موجود نہیں جس کے باعث سرکاری اسپتالوں سے نکلنے والے فضلے

(ڈرپس، سوئیاں ، سرنجز ، خون اور یورین کے بیگس اور دیگر ڈسپوزایبل سامان )کو یومیہ تلف کرنے کے بجائے ری سائیکلینگ کرنے والوں کو فروخت کیا جاتا ہے جو انہیں دوبارہ استعمال کے قابل بنا کر فروخت کر تے ہیں جس کے باعث شہر میں بیماریاں پھیلتی ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کے ذرائع کے مطابق سول اسپتال کراچی کا انسینی ریٹر گزشتہ کئی ماہ سے خراب ہے نئے انسینی ریٹر کے لئے وزیر صحت سندھ نے فنڈز جاری کرنے کے احکامات جاری کیے تھے لیکن تاحال فنڈز ریلیز ہوانہ انسینی ریٹر خریدا گیا۔

ذرائع کے مطابق سول اسپتال ،سندھ گورنمٹ لیاری جنرل اسپتال ،سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد جنرل اسپتال ، سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال ، سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال سمیت دیگر کئی اسپتالوں میں انسینی ریٹر موجود نہیں یا خراب ہیں

اور خاکروب اورعملے کے بعض افراد افسران کی ملی بھگت سےکچرا ری سائیکلنگ کرنے والوں کوفروخت کر دیتے ہیں جو قابل استعمال بنا کر فروخت کر تے ہیں اور بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں ۔ واضح رہے کہ انسینی ریٹر مشین کے ذریعے طبی کچرے کو مخصوص درجہ حرارت پر تلف (جلایا)کیا جاتا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment