ایمز ٹی وی (صحت ) غذا میں میگنیشیئم سے بھرپورکھانوں مثلاً ہرے پتوں والی سبزیوں، مچھلی، پھلیوں اور اناج سے منہ موڑا جائے تو اس اہم دھات کی کمی سانس کے امرض، ذیابیطس، امراضِ قلب اور الزائیمر کی وجہ بن سکتی ہے۔
جن لوگوں میں میگنیشیئم کی کمی ہو ان میں دیگر افراد کے مقابلے میں امراض قلب کا خطرہ 10 فیصد، فالج کا خطرہ 12 فیصد اور ذیابیطس کا امکان 26 فیصد تک زیادہ تھا۔ ڈاکٹر فینگ انے کہا ہے کہ میگنیشیئم صحت کے لیے ایک بہترین شے ہے۔
چین کی زینگ زو یونیورسٹی میں غذائیت کے ماہر ڈاکٹر ژویژیان فینگ نے 1999 سے اب تک ہونے والے 40 مطالعوں اور سروے کا بغور جائزہ لیا ہے جس میں 9 ممالک کے دس لاکھ افراد میں میگنیشیئم اور مہلک امراض کے تعلق پر غور کیا گیا ہے۔
اس مطالعے میں امراضِ قلب کے 7,678، ہارٹ فیل کے 701، فالج کے 4,755، اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے 26,299 کیس اور 10 ہزار سے زائد اموات کو نوٹ کیا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق روزانہ 100 ملی گرام میگنیشیئم کا استعمال فالج اور امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے۔
جبکہ دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ میگنیشیئم کا استعمال براہِ راست کئی امراض کو روکتا ہے۔لیٰہذاغذا میں میگنیشیئم بڑھائیں، ذیابیطس اورامراضِ قلب دوربھگائیں۔