ھفتہ, 23 نومبر 2024


جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصراورعطائی ڈاکٹروں کی شامت آگئی

 

ایمزٹی وی(صحت)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصراورعطائی ڈاکٹروں کے خلاف جاری کاروائی کو مزید موثر بناتے ہوئے اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ ڈویژنل کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کو جعلی ادویات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور انہیں قانون کی گرفت میں لانے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والے قوم اور انسانیت کے دشمن ہونے کی بناء پر کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ، لہذا انہیں ان کے انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا رکھی نہیں جائے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ صحت اور انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان کاروائیوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے خصوصی سیل بھی قائم کئے جائیں تاکہ عوام اس مکروہ کاروبار میں ملوث عناصر کی نشاندہی کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے عوام الناس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بھی حکومتی اقدامات کو کامیابی سے ہمکنارکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے باشعور شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ اہلکاروں بالخصوص محکمہ صحت میں اس حوالے سے ضلعی سطحی تک تعینات شدہ عملہ جن پر حکومت کروڑوں روپے صرف کرتی ہے اور جن کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قسم کے گھناؤنے کاروبار پر نظر رکھیں اور ان کے خلاف کاروائی ان کا بنیادی مینڈیٹ ہے کوسختی سے انتباہ کیا کہ وہ کسی طور بھی ایسے عناصر کی پشت پنائی نہ کریں اور نا ہی کسی قسم کے دباؤ میں آئیں بصورت دیگر ان کیخلاف بھی تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا ہے کہ جعلی ادویات کے خلاف کاروائی کے لیے قانون موجود ہے تاہم ضرورت پڑنے پر اس قانون کو مزید موثر اور سخت بنانے کے لیے قانون سازی بھی کی جائے گی۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے شہر میں جعلی ادویات، عطائی ڈاکٹروں اور غیررجسٹرڈ میڈیکل اسٹوروں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جس میں کوئٹہ شہر کے نواحی علاقوں جن میں مغربی بائی پاس، بھوسہ منڈی، پشتون آباد، غوث آباد، کلی خیزی، نواں کلی کے تقریباً 30سے زائد میڈیکل سٹورز کو سیل کردیا گیا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں میڈیا میں اس مسئلے پر رپورٹ شائع ہوئی تھی جس کا وزیراعلیٰ بلوچستان نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے خصوصی احکامات دیئے جس کے بعد شہر کے تمام علاقوں میں چھاپہ مار ٹیموں نے اسپیشل مجسٹریٹ اور محکمہ صحت کے حکام کے ہمراہ کاروائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا جبکہ تمام غیررجسٹرڈ میڈیکل اسٹورز، کلینکس، لیبارٹریز کو بھی سیل کیا جارہا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment