ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے تحقیق کیلئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرنے سے قبل اپنے دماغ بطور عطیہ جمع کرادیں، تحقیق کا مقصد ذہنی اور دماغی خرابی کے لیے نیا طریقۂ علاج دریافت کرنا ہے۔
امریکی ریاست ہوسٹن کے سائنسدان تحقیق کے لیے لوگوں سے مرنے کے بعد اپنے دماغوں کو عطیہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے پاس ڈپریشن اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس والے دماغوں کی کمی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانی دماغ پیچیدہ اور خوبصورت ہوتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلی رونما ہوتی ہے۔
بوسٹن کے مضافات میں ہارورڈ برین ٹشو ریسورس سینٹر میں تین ہزار سے زائد دماغوں کو اکھٹا کیا گیا ہے، یہ دنیا میں سب سے بڑے دماغ کے بینکوں میں سے ایک ہے۔
ان دماغوں کے متعدد نمونے ذہنی یا اعصابی خرابی والے لوگوں کے ہیں۔ ان نمونوں کے ذریعے سائنسدانوں سے درخواست کی گئی کہ وہ پارکنسنز، الزائمر اور نفسیاتی خرابی جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے نیا طریقۂ علاج تلاش کریں۔