اتوار, 24 نومبر 2024


ڈرائیورز کے لیے انگریزی پڑھنے اور لکھنے کی شرط عائد

 

ایمز ٹی وی (ٹیکنالوجی)برطانوی حکومت کی جانب سے ڈرائیورز کے لیے انگریزی پڑھنے اور لکھنے کی شرط عائد کیے جانے کے بعد خدشہ ہے کہ لندن میں اوبر کے ہزاروں ڈرائیورز لائسنس سے محروم ہوجائیں گے۔ موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے سفری سہولتیں فراہم کرنے والی امریکی کمپنی اوبر کا کہنا ہے کہ سرکاری ادارے ٹرانسپورٹ فار لندن نے ڈرائیورز کے لیے انگریزی پڑھنے اور لکھنے کی شرط عائد کی ہے جس کے بعد یہ خدشہ ہے کہ ہزاروں ڈرائیورز لائسنس سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اوبر نے اس حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرانسپورٹ فار لندن کا موقف ہے کہ ڈرائیورز کو یہ بات ثابت کرنی ہوگی کہ وہ انگریزی میں بات چیت کرسکتے ہیں اور انگریزی پڑھنے اور لکھنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے اوبر کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ فار لندن کی جانب سے طے کردہ شرائط بہت ہی سخت ہیں۔ اوبر کے وکیل تھامس ڈی لا مارے نے لندن ہائی کورٹ میں موقف اپنایا کہ حکومت کے اس اقدام سے سیکڑوں افراد روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اوبر کے وکیل نے بتایا کہ لندن میں ایک لاکھ 10 ہزار کے قریب ڈرائیورز اوبر کے لیے کام کررہے ہیں اور ممکن ہے کہ ان میں سے تقریباً 33 ہزار ڈرائیورز لائسنس کی تجدید کے دوران لیے جانے والے انگریزی کے ٹیسٹ میں فیل ہوجائیں۔ ادھر ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا ہے کہ عوام کے تحفظ کے لیے یہ ضروری ہے کہ ڈرائیورز ایک خاص حد تک انگریزی سے واقف ہوں۔ ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سیکٹر تیزی سے ترقی کررہا ہے کہ لہٰذا اسے قانون کے دائرے میں لانے کے لیے اس طرح کے اقدامات ضروری ہیں۔ واضح رہے کہ لندن میں اوبر کی مقبولیت کی وجہ سے لندن کی روایتی کالی ٹیکسی کے ڈرائیورز نے احتجاج کیا تھا اور موقف اپنایا تھا کہ پرائیوٹ گاڑیوں کے ذریعے سفری سہولتیں فراہم کرنے والے اُس معیار پر پورا نہیں اترتے جس پر ٹیکسی ڈرائیورز کو اترنا پڑتا ہے اور وہ کم کرائے لے کر ان کے کاروبار کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment