ایمز ٹی وی(صحت) ایف آئی اے نے انسانی اعضاء کی غیرقانونی خرید و فروخت اور پیوند کاری میں ملوث افراد، سہولت کاروں اور مراکز کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کر دیں۔
وزیرداخلہ نے مطلوبہ تعلیمی معیار اور سہولتوں پر پورا نہ اترنے والے میڈیکل کالجز کو اجازت نامے ملنے کے حوالے سے رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے
گزشتہ روز جمعہ کو جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ کن وجوہات کی بنیاد پر مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والے میڈیکل کالجز کو اجازت نامے دیکر مریضوں کی زندگیوں اور طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت دی گئی۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ یہ طے کیا جائے کہ آیا یہ متعلقہ ادارے کی غفلت کا نتیجہ ہے یا اس ضمن میں ارادتاً کسی جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی اعضاء کی غیر قانونی خرید و فروخت اور پیوند کاری کا معاملہ ہو یا میڈیکل کے طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کا معاملہ دونوں معاملات میں ملوث افراد نہ صرف پروفیشنل بدیانتی کے مرتکب ہیں بلکہ انسانیت کے مجرم ہیں جن کا سخت احتساب ضروری ہے۔ وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو معاملات کی تحقیقات کرکے 15 روز میں ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔