ایمز ٹی وی (صحت) ویسے تو کہا جاتا ہے کہ گاجریں بینائی کے لئے بہترین ہوتی ہیں تاہم صحت مند غذا سے ہٹ کر بھی آپ کی نظر کو بہتر بنانے کے لیے کچھ اور بھی بہت اہم ہوتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ورزش کرنا صرف جسمانی فٹنس میں ہی مدد نہیں دیتا بلکہ یہ بینائی کو بھی تیز کرنے میں مددگار ثابت ہونے والی عادت بھی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ چہل قدمی جیسی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی بھی دماغ کے ان خلیات کو بہتر کرتی ہے جو کہ بصری معلومات کا تجزیہ کرتے ہیں۔
تاہم یہ فائدہ دوڑنے، سائیکل چلانے یا تیراکی جیسی کچھ سخت ورزشوں سے حاصل نہیں ہوتے۔
تحقیق کے دوران 18 افراد میں ورزش کے دماغ پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس دوران رضاکاروں کو ہلکی پھلکی اور سخت ورزش کرنے کا کہا گیا اور پھر اس تجربے کے نتائج کا کمپیوٹر میں تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہلکی پھلکی ورزش سے بینائی کے اس حصے کو متحرک کرنے میں مدد ملی جو کہ ان چیزوں کا تجزیہ کرتی ہے ہماری آنکھیں دیکھتی ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں کس حد تک جسم کے مختلف اعضاءپر مثبت اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
اس سے قبل 2017 میں امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ورزش کرنا چوہوں کو بینائی سے محرومی سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش سے عمر بڑھنے سے قرینے پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زائل کرنے میں مدد ملتی ہے اور اس کے نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ہوتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف Cognitive Neuroscience میں شائع ہوئے۔