ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) وائی فائی ایک ایسی ایجاد ہے جس کے بنا ہمارا گزارا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ ہم سب اس سے مستفید ہوتے ہیں۔ اب بنا کسی تار کے موبائل، لیپ ٹاپ اور دوسرے ڈیوائسز کو انٹرنیٹ سے بآسانی کنیکٹ کیا جاسکتا ہے۔
لیکن آج سے 20سال پہلے کمپیوٹروں کو نیٹ ورک پر لانے کیلئے تاروں کی ضرورت ہوتی تھی۔ 1990ءکی دہائی میں ایک آسٹریلوی محقق ڈاکٹر جان او سیلیوون کے زیر قیادت ایک ٹیم نے CSIRO’s Radio Physics ڈویژن میں کام شروع کیا اور ایک مخصوص علاقے میں بغیر کسی تار کے ڈیٹا کو بھیجنے اور لینے کا طریقہ وضع کرنے کی کوشش کی۔
اس ٹیم کو بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی جسے وائر لیس کین کا نام دیا گیا۔ لیکن انہیں ایک چیزمیں بہت زیادہ مشکل پیش آئی کہ نیٹ ورک بنانے میں مختلف اشیاء جیسے دیوار، لکڑی وغیرہ حائل ہو رہی تھیں جس کی وجہ سے سگنل صحیح طرح سے سفر نہیں کرپاتے تھے اور نیٹ ورک میں خرابی آجاتی تھی۔
گو کہ اس ٹیم سے پہلے بھی وائر لیس نیٹ ورک پر کام ہورہا تھا لیکن اس میں کئی قباحتیں موجود تھیں جو کہ ڈاکٹر جان کی ٹیم نے دور کردیں اور نیٹ ورک کوبہت زیادہ سادہ اور قابل فہم بنا دیا۔