ایمز ٹی وی(صحت) ایک نئی تحقیق کے مطابق کم نمک کا استعمال لمبے عرصے کیلئے بلڈ پریشر کو کم کرنے یا کسی شخص کو ہائپر ٹینشن سے بچانے میں شاید مددگار نہیں ہو سکتا۔
امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی ایسوسی ایٹ پروفیسر لِن مور کا کہا کہ ہمین کم سوڈیم والی غذا میں بلڈ پریشر پر پڑنے والے مثبت اثرات نظر نہیں آئے۔
نئی معلومات (جوشکاگو میں ہونے والی ایکسپیریمنٹل بیالوجی 2017کی میٹنگ میں پیش کی گئیں) میں امریکیوں کیلئے سوڈیم کے استعمال کی حدود کے متعلق سوال اٹھا یا گیا۔
مور نے مزید کہا کہ تحقیق میں معلوم ہوا کہ حالیہ تجویز شدہ سوڈیم لینے کی مقدار گمراہ کن ہے۔
سال 2015سے 2020تک امریکی لوگوں کیلئے بنائی گئی غذائی گائیڈلائن میں سوڈیم کی2300ملی گرام فی دن کی مقدار ایک صحت مند شخص کیلئے مقرر کی گئی تھی۔
تحقیق میں 2632مرد اور عورتیں ،جن کی عمر 30سے 64برس کے درمیان تھی ،شریک ہوئے۔
تحقیق کی ابتدا میں شرکاء کا بلڈ پریشر نارمل تھا۔
تاہم اگلے 16 برسوں میں محققین کو معلوم ہوا کہ تحقیق میں موجود شرکاءجوروزانہ 2500ملی گرام سوڈیم غذا میں لے رہے تھے ، ان کا بلڈپریشر ان لوگوں کی نسبت جو اس مقدار سے زیادہ مقدار میں سوڈیم استعمال کر رہے تھے ، ان سے زیادہ تھا۔
محققین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ تحقیق میں جن لوگوں نے زیادہ مقدار میں پوٹاشیئم ،کیلشیئم اور میگنیشیئم لیا ان کا لمبے عرصے تک بلد پریشر کم رہا۔