ھفتہ, 23 نومبر 2024


چاول کا ایسا انقلابی حصہ جسے آپ بیکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں

 

ایمزٹی وی (صحت)چاول کا شمار دنیا میں کھائی جانے والی اہم ترین اجناس میں ہوتا ہے لیکن اس کا اہم انقلابی حصہ ہم بے کار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں اور وہ ہے چاول کا چھلکا جو قدرتی طورپر بے پناہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
چاول کے چھلکے میں پروٹین، لحمیات (پروٹین)، معدنیات اور خردغذائی اجزاء (مائیکرونیوٹریئنٹس) اور وٹامن بی کی کئی اقسام ہوتی ہیں۔ اگرچہ یہ چھلکا جانوروں کو کھلا دیا جاتا ہے یا پھر جلانے اور تعمیراتی کام میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانوں کو اسے ضرور استعمال کرنا چاہیے۔
کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر ایلزبتھ ریان کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق اگر صرف دن میں ایک مرتبہ چاول کا 28 گرام چھلکا کھا لیا جائے تو یہ کسی بالغ شخص کی روزانہ کی نصف توانائی پوری کرسکتا ہے جن میں نیاسِن، تھایامین اور وٹامن بی 6 قابلِ ذکر ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ چاول کے چھلکے کو جانوروں کو کھلا دیا جاتا ہے۔
ماہرین نے چاول کے چھلکے میں چھپے اہم اجزاء کا پتا لگانے کے لیے امریکا میں استعمال ہونے والی چاولوں کی تین اہم اقسام پر غور کیا، اور اس کے لئے ایک مشہور طریقے ماس اسپیکٹروسکوپی کی مدد سے معلوم کیا گیا کہ اس میں کتنے غذائی اجزاء کے سالمات (مالیکیولز) موجود ہیں۔ معلوم ہوا کہ اس میں 453 اہم اجزاء موجود ہیں جن میں سے 65 تو طبی اور صحت کے لیے بہترین خواص رکھتے ہیں اور 16 اس سے قبل چاول کے چھلکے میں دیکھے ہی نہیں گئے تھے۔
پروفیسر ایلزبتھ کہتی ہیں کہ چاول کے چھلکے میں طبی اور غذائی اجزا کی بھرمار ہے۔ مثلاً اس میں موجود اجزا بلڈ پریشر، سوزش اور جلن کے علاوہ جراثیم کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ چاول کا چھلکے میں 12 سے 15 فیصد پروٹین بھی ہوتا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments10