ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی کمپنی ایپل نےاب تک کا اپنا سب سے بہترین اور مہنگا آئی فون ایکس حال ہی میں متعارف کرایا ہےجس پر کمپنی کو 64 فیصد منافع حاصل ہوا ہے۔
اگرچہ کمپنی نے آئی فون 8 کے مقابلے میں فلیگ شپ آئی فون ایکس پر زیادہ اخراجات کیے ہیں کیونکہ اس نئی ڈیوائس میں استعمال ہونے والے پرزے(پارٹس) 25 فیصد مہنگے ہیں،اس کے باوجود آئی فون ایکس نے آئی فون 8 کے مقابلے میں کمپنی کو 43 فیصد زیادہ منافع دیا ہے۔
موبائل فون پارٹس پر نظر رکھنے والی کمپنی ٹیک انسائٹ نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ آئی فون ایکس کی ایک ڈیوائس پر 357.50 ڈالر (37ہزار روپے) لاگت آئی ہے جب کہ کمپنی اسے 999 ڈالر(ایک لاکھ روپےسے زائد) میں فروخت کررہی ہے۔
آئی فون نے جدید فیچرز کے حامل روایتی ڈیزائن سے ہٹ کر نئے ڈیزائن کا آئی فون ایکس جمعہ کو اسٹورز پرفروخت کے لیے پیش کیا تھا اور آئی فون کے شوقین افراد نے اپنے پسندیدہ موبائل کمپنی کی جدید ڈیوائس خریدنے کے لیے کئی روز پہلے سے ہی اسٹورز کے باہر ڈیرے ڈال لیے تھے۔
دوسری جانب ایپل نے ٹیک انسائٹ کے تجزیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی اپنے صارفین سے بہت زیادہ منافع حاصل نہیں کررہی بلکہ مہنگے پارٹس کی وجہ سے ہونے والے اضافی خراجات کے باعث مجموعی لاگت سے ایک معقول منافع لے رہی ہے۔