ایمز ٹی وی (صحت) ہمارے نوجوانوں کو جکڑنے والا تازہ ترین فیشن شیشہ یا جدید حقہ ہے، جس کا دھواں اڑاتے ہوئے نوعمر لوگ خود کو فلمی ہیرو محسوس کرتے ہیں لیکن اگر انہیں اس انتہائی خطرناک فعل کے نتائج معلوم ہوں تو وہ کبھی بھی اس کے قریب نہ جائیں۔امریکا میں کی گئی ایک تازہ ترین سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک نشست کے دوران شیشہ پینا ایسا ہی ہے، جیسا کہ آپ تقریباً 20 سے 40 سگریٹ مسلسل پئیں، سائنسدانوں کے مطابق چاہے یہ روایتی حصہ ہو جس میں تمباکو کو کوئلوں پر جلایا جاتا ہے یا جدید شیشہ جس کیمیکل ملا دھواں پانی میں سے گزرتا ہے، دونوں صورتوں میں اس میں زہریلا بینرین پیدا ہوتا ہے جو خون کے کینسر اور جگر اور پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بنتا ہے۔تحقیق میں شامل 105 نوجوانوں کے پیشاب کے نمونوں میں نامی کیمیکل کی مقدار بھی نارمل سے چار گنا زیادہ پائی گئی، جسے انتہائی تشویشناک صورتحال قرار دیا گیا۔ماہرین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اکثر نوجوان محض فیشن کے شوق میں اپنے جسموں میں زہر انڈیل رہے ہیں۔
Leave a comment