ھفتہ, 23 نومبر 2024


انڈوں کی سخت اندرونی تہہ کو ننھے چوزے کیسے توڑ لیتے ہیں؟

 

ایمز ٹی وی (ٹیکنالوجی )سائنس دانوں نے اس راز سے پردہ اٹھالیا ہے کہ ننھے چوزے کیسے انڈے کی اندرونی تہہ کو توڑ کر بآسانی باہر نکل آتے ہیں جب کہ اندرونی تہہ انڈے کی بیرونی تہہ کے مقابلے میں زیادہ سخت ہوتی ہے۔سائنسی جریدے سائنس ایڈوانس میں شائع ہونے والے مقالے میں سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ چوزے انڈے کے اندر جھلی میں موجود ہوتے ہیں جو انڈے کی اندرونی تہہ سے چپکی ہوتی ہے، اندرونی تہہ انڈے کی بیرونی سطح کے مقابلے میں قدرے سخت ہوتی ہے جس کی وجہ سے انڈے کے اندر چوزے محفوظ رہتے ہیں اور انڈے چٹختے بھی نہیں تاکہ باہر کا درجہ حرارت اندرونی درجہ حرارت پر اثر انداز نہ ہو سکے۔کینیڈا میں کی گئی تحقیق کے مطابق چوزے کے انڈے توڑ کر باہر نکلنے کے عمل کو جانچنے کے لیے خاص قسم کی ٹیکنالوجی کی ضرورت تھی کیوں کہ انڈے کی بیرونی تہہ پر لگائی گئی معمولی ضرب یا کسی پن کے ذریعے سوراخ کرنے پر بھی انڈہ چٹخ جایا کرتا تھا۔مک گِل یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے چوزے کے انڈے توڑنے کے عمل کو دیکھنے کے لیے جدید تکنیک استعمال کی جس میں ایٹمی مائیکرو اسکوپ، الیکٹران اور جدید ایکس رے شامل ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ انڈے اپنی پیدائش کے وقت بہت سخت ہوتے ہیں تاکہ وہ ٹوٹ نہ جائیں اور جب انڈوں میں بچہ بننے کا عمل شروع ہوتا ہے تو ایک جھلی بچے کے گرد حصار قائم کرلیتی ہے۔یہ باریک جھلی انڈے کی اندرونی تہہ پر چسپاں ہوتی ہے اور حیرت انگیز خصوصیات رکھتی ہے، اس جھلی میں نمو پاتے ہوئے چوزے کے لیے درکار تمام غذائی ضروریات موجود ہوتی ہیں۔ جھلی وقتاً فوقتاً انڈے کی اندرونی تہہ سے غذائی اجزاءحاصل کرتی رہتی ہے اور اسے چوزے کے جسم میں منتقل کرتی رہتی ہے بالخصوص کیلشیم جو کہ چوزے کی ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حفاظتی جھلی کی جانب سے اندرونی تہہ سے غذائی اجزاءلیتے رہنے کے باعث انڈے کی اندرونی تہہ کمزور ہوتی جاتی ہے یہاں تک کے چوزے مکمل نمو پا کر باہر کی دنیا میں آنے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں تب تک یہ اندرونی تہہ اپنی تمام غذائیت چوزوں کو دینے کے باعث کمزور ہوچکی ہوتی ہے اور چوزے اپنی چونچ سے اسے باآسانی توڑنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment