ایمزٹی وی(صحت)عیدقرباں پرگوشت کے بے دریغ استعمال سے بڑی تعداد میں شہریوں کی طبیعت خراب ہوئی ۔ بسیار خوری و بدپرہیزی سے شہری ڈائیریا ، گیسٹرو اور پیٹ کےدیگر امراض میں مبتلا ہوئے جبکہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کی حالت بھی غیر ہوئی جنہوں نے اسپتالوں کا رخ کیا ۔ سرکاری اسپتال بالخصوص جناح ، سول اور عباسی اسپتال کا شعبہ حادثات مریضوں سے بھر ا رہا۔ اسپتالوں میں رش اورعملے کی کمی کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنابھی کرنا پڑا ۔ماہرین صحت کے مطابق شہریوں نے حفظان صحت کے اصولوں کونظر انداز کرتے ہوئے بے دریغ گوشت کا استعمال کیا ،باربی کیو کے ساتھ زیادہ چکناہٹ اور دیرسے ہضم ہونے والی غذائیں کھائیں اور کولڈ ڈرنکس کا بھی استعمال کیا جس سے پیٹ کے امراض بڑھے جبکہ مریضوں کو دل کے دورے بھی پڑے ۔
ماہرین صحت کے مطابق عید کے موقع پر شہری بالخصوص بزرگ افراد بدپرہیزی کرتے ہیں اورگوشت کا مقررہ مقدار سے بہت زیادہ استعمال کر جاتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں عموماً بزرگ افراد ذیابطیس ، بلڈ پریشر اور دل کے امراض میں بھی مبتلا ہوتے ہیں جنہیں گوشت کے نہایت کم استعمال کی اجازت ہوتی ہے لیکن وافر مقدار میں استعمال سے ان کا بلڈ پریشر اور شوگر قابو میں نہیں رہتا جبکہ وہ ڈائیریا اور گیسٹرو کے امراض میں بھی مبتلا
ہوجاتے ہیں اور اکثر وبیشتر یہ دل کے دورے کا باعث بنتا ہے پھر انہیں اسپتال لایا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈاکٹروں و طبی عملے کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں چونکہ شہر میں نجی کلینکوں کی بڑی تعداد بند رہتی ہے اس لئے بھی مریض سرکاری اسپتال کا رخ کرتے ہیں ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ تہواروں اور تقریبات میں بھی کھانے میں اعتدال سے کام لینا چاہیے گوشت کے ساتھ سبزیوں اور پھلوں کا بھی استعمال کرنا چاہیے تاکہ صحت بحال رہ سکے۔